سالگرہ منانا

فتویٰ نمبر:5061

سوال:السلام علیکم ایک بھن کا سوال ہے کہ ۔۔۔  ان کا پہلا بیٹا ہے ابھی اور سسرال والے اور شوہر کا پر زور اصرار ہے کی بچہ کی پہلی برتھ۔ ڈے منائ جائے کیک کاٹا جائے سب کو بلایا جائے کھانا کھلایا جائے ۔۔۔ اور بچے کے والد کا دل ہے  برتھ ڈے کے دن کے علاوہ کسی اتوار کو ہوٹل میں گھر والوں کے ساتھ برتھ ڈے کا کیک کاٹا جائے  اور بچے کی ماں کسی بھی طرح برتھ ڈے منانے  پر راضی نہیں ہے  ایسے میں  ماں کو کیا کرنا چاہیے۔رہنمائی فرمادیں 

جواب

’’سالگرہ” مناناجس کو ’برتھ ڈے‘کہتے ہیں نہ کتاب وسنت سے ثابت ہے ،نہ صحابہ کرامؓ اور سلفِ صالحینؒ کے عمل سے۔شریعت نے بچوں کی پیدائش پر ساتویں دن عقیقہ رکھا ہے،جو مسنون ہے اور جس کا مقصد نسب کا پوری طرح اظہار اور خوشی کے اس موقع پر اپنے اعزہ و احباب اور غربا کو شریک کرنا ہے۔برتھ ڈے مغربی تہذیب کی’در آمدات میں سے ہے،جو حضرت مسیح علیہ السلام کا یومِ پیدائش بھی مناتے ہیں۔آپ ﷺ نے دوسری قوموں کی مذہبی اور تہذیبی مماثلت اختیار کرنے کو ناپسند فرمایا ہے اس لیے سالگرہ منانا جائز نہیں۔مسلمانوں کو ایسے غیر دینی اعمال سے بچنا چاہیے۔ 

(جدید فقہی مسائل:۱؍۳۱۰، کتاب الفتاویٰ:۱؍ ۴۰۵)

“عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم:‏ مَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ” (ابو داؤد: ٤۰٣١) 

(“من شبہ بالکفار مثلاً في اللباس وغیرہ أو الفساق أو الفجار أو أہل التصوف الصلحاء الأبرار منہم أي في الإثم والخیر عند اللّٰہ تعالیٰ۔ (مرقاۃ المفاتیح ۸؍۲۵۵ المکتبۃ الأشرفیۃ دیوبند”)

آپ کو چاہیے کہ پہلے دو رکعت صلوۃ الحاجۃ کے پڑھ کر اللہ سے مدد وآسانی مانگیں اور اپنے شوہر کو پیار ونرمی سے سمجھائیں کہ ہمیں اغیار کے طور طریقے سے احتراز کرنا چاہیے کیونکہ یہ مومن کا شعار نہیں ، بلکہ اللہ کا,شکر ادا کرنا چاہیے کہ اس نے ہمیں اولاد جیسی عظیم نعمت سے نوازا ہے نا یہ کہ برتھ ڈے مناکر اللہ کے عتاب کے مستحق بنیں ۔ رہی بات سالگرہ کے علاوہ کسی دن  ہوٹل میں دعوت کرنے کی تو اس میں مضائقہ نہیں البتہ کیک نہ کاٹے.   

 و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:25صفر 1440

عیسوی تاریخ:25اکتوبر2019

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

اپنا تبصرہ بھیجیں