داڑھی رکھنےسےمتعلق احادیث

سوال:داڑھی  رکھنےسےمتعلق  احادیث  بیان فرمائیں ؟ 

فتویٰ نمبر:145

الجواب حامداومصلیا

   داڑھی کاوجوب ،احادیث مبارکہ سےثابت ہے،اللہ تعالیٰ نےجتنےبھی انبیاءعلیہم السلام  بھیجے سب کےچہرے داڑھی سےمزین تھے

   ایک مشت داڑھی رکھناہرمسلمان پرواجب ہے اورایک مشت سےکم میں داڑھی منڈوانایا کٹوانا ائمہ اربعہ یعنی امام ابوحنیفہ امام مالک  امام شافعی ،امام احمدبن حنبل  رحمہم اللہ کےنزدیک بالاتفاق حرام وگناہ کبیرہ ہے (۴)

قرآن کریم میں ہے کہ شیطان نےکہا:

     {وَلَآمُرَنَّهُمْ فَلَيُغَيِّرُنَّ خَلْقَ اللَّهِ } [النساء : 119]

ترجمہ :اورمیں انہیں سکھاؤں گاجس سےوہ اللہ تعالیٰ کی بنائی ہوئی صورتوں کوبدلیں گے

   صاحب  تفسیرعثمانی فرماتےہیں :”داڑھی منڈوانابھی اسی تفسیرمیں داخل ہے” (تفسیر عثمانی ص : ۱۱۷)

احادیثِ مبارکہ میں واردہے:

     کان النبی ﷺ کث اللحیۃ یملاءصدرہ(شمائل ترمذی )

  ترجمہ:نبی کریم ﷺکی داڑھی مبارک گھنی تھی ،سینہ مبارک کوبھر رہی تھی۔

 صحيح مسلم – (1 / 223)

عن عائشة قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم عشر من  الفطرة قص الشارب وإعفاء اللحية

ترجمہ:نبی کریم ﷺنےفرمایاکہ دس چیزیں عین فطرت ہیں ،مونچھیں  کتروانا اورداڑھی بڑھانا  الخ

مشكاة المصابيح الناشر:المكتب الإسلامي بيروت(2 / 505)

قال النبي صلى الله عليه وسلم : ” لعن الله المتشبهين من الرجال بالنساء والمتشبهات من النساء بالرجال “

ترجمہ:نبی کریمﷺنےفرمایا:اللہ نےلعنت کی ہےان مردوں پرجو عورتوں جیسابنتےہیں اوران عورتوں پرجومردوں کی  مشابہت اختیارکرتی ہیں۔

نیزفرمایا:

  کل امتی معافی الاالمجاھرین(ریاض الصالحین ص:۱۱۱)

میری ساری امت کومعاف کردیاجائےگامگرکھلم کھلاگناہ کرنے والوں کونہیں بخشاجائےگا

             آنحضرت ﷺکوداڑھی منڈانےکےگناہ سےاس قدرنفرت تھی کہ جب شاہ ایران کے قاصد آنحضرت ﷺکی خدمت میں حاضرہوئےاوران کی داڑھیاں منڈی ہوئی

تھیں توان کی طرف  دیکھنابھی پسند نہ فرمایااورارشاد فرمایا:من امرکمابہذا؟تمہیں کس نےاسکاحکم دیاہے؟انہوں نےکہا: ہمارےرب (کسرٰی)نے،تونبی کریم ﷺ نےفرمایا:

        ولٰکن امرنی ربی باعفاءلحیتی وقص شاربی(البدایہ والنھایہ:۴/۲۷۰،حیاۃالصحابہ:۱/۱۱۵)

ترجمہ:میرےرب نےتومجھےحکم دیاہےکہ میں داڑھی بڑھاؤں اورمونچھیں کترواؤں ۔

صحيح مسلم ـ(1 / 222)

                                  جزوا الشوارب وأرخوا اللحى خالفوا المجوس

                             فرمایا: مونچھیں کترواؤ،داڑھیاں بڑھاؤ،مجوس کی مخالفت کرو

حضرت شیخ الحدیث مولانازکریاؒ داڑھی منڈوانےکی شناعت میں فرماتےہیں :

مجھےایسےلوگوں کو(جوداڑھی منڈاتےہیں )دیکھ کریہ خیال ہوتا تھاکہ موت کاکوئی وقت مقررنہیں ،اوراس حالت میں (جبکہ داڑھی منڈی ہوئی ہو)اگرموت واقع ہوگئی توقبرمیں سب سے پہلے سیدالرسل ﷺ کےچہرہ انورکی زیارت ہوگی توکس منہ سےچہرہ انورکاسامناکریں گے، اسکےساتھ بارباریہ خیال آتاتھاکہ گناہ کبیرہ زنا،لواطت ، شراب نوشی ، سودخوری وغیرہ توبہت سخت ہیں مگرسب وقتی ہیں ……..مگرقطع لحیہ (داڑھی منڈانا)ایساگناہ ہےجوہروقت اسکےساتھ رہتاہے،نمازپڑھتاہے توبھی یہ گناہ اس کےساتھ ہے،روزہ کی حالت میں،حج کی حالت میں ،غرض ہر عبادت کےوقت یہ گناہ ا س کے ساتھ لگارہتاہے،(داڑھی کاوجوب ص:۴)

(۴)حاشية ابن عابدين – (2 / 418)

(قَوْلُهُ: وَأَمَّا الْأَخْذُ مِنْهَا إلَخْ) بِهَذَا وَفَّقَ فِي الْفَتْحِ بَيْنَ مَا مَرَّ وَبَيْنَ مَا فِي الصَّحِيحَيْنِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «أَحْفُوا الشَّوَارِبَ وَاعْفُوا اللِّحْيَةَ» قَالَ: لِأَنَّهُ صَحَّ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَاوِي هَذَا الْحَدِيثِ أَنَّهُ كَانَ يَأْخُذُ الْفَاضِلَ عَنْ الْقَبْضَةِ، فَإِنْ لَمْ يُحْمَلْ عَلَى النَّسْخِ كَمَا هُوَ أَصْلُنَا فِي عَمَلِ الرَّاوِي عَلَى خِلَافِ مَرْوِيِّهِ مَعَ أَنَّهُ رُوِيَ عَنْ غَيْرِ الرَّاوِي وَعَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحْمَلُ الْإِعْفَاءُ عَلَى إعْفَائِهَا عَنْ أَنْ يَأْخُذَ غَالِبَهَا أَوْ كُلَّهَا كَمَا هُوَ فِعْلُ مَجُوسِ

الْأَعَاجِمِ مِنْ حَلْقِ لِحَاهُمْ، وَيُؤَيِّدُهُ مَا فِي مُسْلِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «جُزُّوا الشَّوَارِبَ وَاعْفُوا اللِّحَى خَالِفُوا الْمَجُوسَ» فَهَذِهِ الْجُمْلَةُ وَاقِعَةٌ مَوْقِعَ التَّعْلِيلِ، وَأَمَّا الْأَخْذُ مِنْهَا وَهِيَ دُونَ ذَلِكَ كَمَا يَفْعَلُهُ بَعْضُ الْمَغَارِبَةِ، وَمُخَنَّثَةُ الرِّجَالِ فَلَمْ يُبِحْهُ أَحَدٌ اهـ مُلَخَّصًا.

منح الجليل فی فقہ الامام مالک بن انس – (1 / 82)

ويحرم على الرجل حلق اللحية والشارب ويؤدب فاعله

إعانة الطالبين فی فقہ الامام شافعی بن ادریس- (2 / 340)

وقال الأذرعي الصواب تحريم حلقها جملة لغير علة بها كما يفعله القلندرية

الإقناع في فقه الإمام أحمد بن حنبل – (1 / 20)

 إعفاء اللحية ويحرم حلقها ولا يكره أخذ ما زاد على القبضة ولا أخذ ما تحت حلقه

اپنا تبصرہ بھیجیں