فقط فرض اور وتر پڑھنے کا حکم

فتویٰ نمبر:2038

سوال: مفتی صاحب! کیا صرف فرض اور وتر پڑھنے سے عشا کی نماز ہو جاتی ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصلیا

وعلیکم السلام!

فرض اور وتر پڑھنے سے عشا کی نماز کا فرض تو ادا ہو جائےگا،لیکن بلاعذر سنت مؤکدہ نہ پڑھنا اور اس کی عادت بنا لینا سخت گناہ کی بات ہے۔ گناہ کے بھی درجات ہیں۔فرض کو ترک کرنے پر شدید گناہ،ترک واجب پر اس سے کم گناہ اور سنت ترک کر دی جائے تو اس کا گناہ ترک واجب سے کم ہوگا ۔لیکن کسی گناہ کو کم نہیں سمجھنا چاہیے، کیونکہ چنگاری چھوٹی ہو یا بڑی ، ہے تو وہ آگ ہی اور کچھ نہیں پتا چنگاری کب کیا کردے؟ 

خلاصہ یہ کہ ترک سنت بھی باعث گناہ ہے اور اس سے بھی بچنا چاہیے اور بلاضرورت فرائض اور وتر پر اکتفا نہیں کرنا چاہیے۔ 

علامہ شامی رحمہ اللہ نےنماز پنجگانہ سے متعلق سنتوں کے ترک کو باعث گناہ قرار دیتے ہوئے یہی بات لکھی ہے:

”ولا شک ان الاثم بعضہ اشد من البعض،فالاثم لتارک المؤکدة اخف منہ لتارک الواجب“ (ردالمحتار:١٧٠/٢)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:٦ ربیع الثانی ٢٠١٨ھ

عیسوی تاریخ:13 دسمبر 2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں