امام اورمقتدی کی نیت کے مسائل
امام کے لیے صرف اپنی نماز کی نیت کرنا شرط ہے، امامت کی نیت کرنا شرط نہیں،البتہ اگر کوئی عورت اس کے پیچھے نماز پڑھنے کے ارادے سے مردوں کے برابر کھڑی ہو اور جنازہ یا جمعہ یا عیدین کی نماز نہ ہو تو اس کی اقتدا صحیح ہونے کے لیے اس کی امامت کی نیت کرنا شرط ہے اور اگر مردوں کے برابر نہ کھڑی ہو یایہ نماز جنازہ یا جمعہ یا عیدین کی ہو تو پھر شرط نہیں۔
مقتدی کے لیے اپنے امام کی اقتدا کی نیت کرنا بھی شرط ہے۔
مقتدی کے لیے امام کی تعیین شرط نہیں کہ وہ زید ہے یا عمر،بلکہ صرف اتنی نیت کافی ہے کہ میں اس امام کے پیچھے نماز پڑھتاہوں،البتہ اگر نام لے کر تعیین کرلے گا اور پھر اس کے خلاف ظاہر ہوگا تو اس کی نماز نہ ہوگی، مثلاً: کسی شخص نے یہ نیت کی کہ میں زید کے پیچھے نماز پڑھتا ہوں،حالانکہ جس کے پیچھے نماز پڑھتا ہے وہ خالد ہے تو اس کی نماز نہ ہوگی۔