جمعہ کی شب سورۃ الدخان پڑھنے کی فضیلت

فتویٰ نمبر:4070

سوال: السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

محترم جناب مفتیان کرام!

قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ قَرَأَ 

حم الدُّخَانَ فِي لَيْلَةِ الجُمُعَةِ غُفِرَ لَهُ.

اس حدیث کا کیا حکم ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

اس روایت کو امام ترمذی رحمہ اللّٰہ نے نقل فرمایا ہے :

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: جس نے شب جمعہ کو سورۂ دخان پڑھی اس کی مغفرت کردی گئی۔

اگرچہ اس حدیث کے سند میں ضعف ہے مگر ضعیف احادیث پر تین شرائط کے ساتھ عمل کرنا درست ہے۔

١ ۔ ضعف شدید نہ ہو یعنی کوئی راوی جھوٹا یا مہتم بالکذب نہ ہو۔

٢۔ روایت میں جو عمل بتلایا گیا ہو وہ دین کے اصل شرعی کے تحت آتا ہو۔

٣۔ حدیث پر عمل کے وقت ثبوت حدیث کا قطعی طور پر یقین نہ ہو تاکہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف وہ بات منسوب نہ ہو جائے جو آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمائی ہی نہ ہو۔

حدثنا نصر بن عبد الرحمن الكوفى حدثنا زيد بن حباب عن هشام أبى المقدام عن الحسن عن أبي هريرة رضى الله عنه قال قال رسول ﷲﷺ من قرأ حم الدخان فى ليلة الجمعة غفر له.

هذا حديث لا نعرفه إلا من هذه الوجه و هشام ابو المقدام يضعف و لم يسمع الحسن من أبى هريرة هكذا قال ايوب و يونس بن عبيد و على بن زيد.

(رواه الترمذى جلد ٢/ ٥٨٠)

قال السخاي في القول البدیع: ”سمعت شیخنا ابن حجر العسقلاني المصري مراراً یقول: شرط العمل بالحدیث الضعیف ثلاثة: الأول: متفق علیہ وہو أن یکون الضعف غیر شدید، فیخرج من انفرد من الکذابین والمتہمین ومن فحش غلطہ. الثاني: أن یکون مندرجًا تحت أصل عام فیخرج ما یخترع بحیث لا یکون لہ أصل أصلاً. الثالث: أن لا یعتقد عند العمل بہ ثبوتہ؛ لئلا ینسب إلی النبي صلی اللہ علیہ وسلم ما لم یفعلہ. 

(القول البدیع للسخاوی ،خاتمہ : ٤٩٧/ الدر المختار ١ / ٣٥١)

لہذا اس پر عمل کرنا درست ہے اور باعث اجر ہے۔

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ٢٣ رجب ١٤٤٠

عیسوی تاریخ: ٣١ مارچ ٢٠١٩

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں