فتویٰ نمبر:3034
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
کیا اذان سے پہلے نماز پڑھنا درست ہے جب کہ نماز کا وقت داخل ہوچکا ہو؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
نمازکے درست ہونےکے لیے شرط ہے کہ نماز اپنے وقت پر ادا کی جاۓ، جہاں تک اذان سے پہلے نماز ادا کرنے کی بات ہے تو اذان نماز کے واسطے جمع ہونے کے لیے دی جانے والی پکار کو کہتے ہیں جو مسنون ہے، اس لیے اگر وقت داخل ہوچکا ہو اور کوٸی اذان سے پہلے نماز ادا کرلے تو اس کی نماز درست ہوجاۓ گی۔
البتہ اگر کوٸی شرعی عذر نہ ہو تو مرد حضرات پر لازم ہے کہ اذان ہونے کا انتظار کریں اور جماعت کے ساتھ نماز ادا کریں۔ خواتین مسجد نہیں جاتیں اس لیے وہ وقت شروع ہوتے ہی نماز ادا کرسکتی ہیں۔
١۔”انَّ الصَّلوةَ کانت علی المُٶمِنینَ کِتاباً مَّوقوتاً۔“ (النسا:١٠٣)
٢۔” الاذان شرع لاحضار الناس واعلامھم وقت الصلوة۔“
(فتاوی شامی:٢٨٣/١)فقط۔
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ١۔٥۔١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ٢٠١٩۔١۔٧
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: