کیا شرمگاہ سے ریح کا خروج ناقض وضو ہے

سوال:پیشاب کی جگہ سے ہوا خارج ہو تو اس سے کیا وضو ٹوٹ جاتا ہے؟ برائے مہربانی تفصیلی طور پر بتادیجیے۔

الجواب باسم ملھم الصواب

پیشاب کے مقام سے نکلنے والی ہوا ناقض وضو نہیں، البتہ اگر کسی خاتون کی اگلی پچھلی شرمگاہ ملی ہوئی ہو تو اس صورت میں تجدیدِ وضو واجب ہے، نیز جب تک پیشاب کا قطرہ نکلنے کا یقین نہ ہو، محض شک کی وجہ سے وضو نہیں ٹوٹتا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

“والرِّيحُ الْخَارِجَةُ مِنْ الذَّكَرِ وَفَرْجِ الْمَرْأَةِ لَا تَنْقُضُ الْوُضُوءَ عَلَى الصَّحِيحِ إلَّا أَنْ تَكُونَ الْمَرْأَةُ مُفْضَاةً فَإِنَّهُ يُسْتَحَبُّ لَهَا الْوُضُوءُ. كَذَا فِي الْجَوْهَرَةِ النَّيِّرَةِ”.

( كتاب الطهارة، الْفَصْلُ الْخَامِسِ فِي نَوَاقِضِ الْوُضُوءِ، ١ / ٩، ط: دار الفكر)

فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں