مخنث کا مسجد میں اعتکاف کرنا

مفتی صاحب مخنث کا اعتکاف مسجد میں درست ہے یا گھر میں ؟زید کامؤقف ہے کہ مسجد میں درست ہے گھر میں نہیں اور بکر کا مؤقف ہے کہ گھر میں درست ہے مسجد میں نہیں۔

مفتی صاحب جمہور فقہاء احناف کے ہاں راجح قول کیا ہے رہنمائی فرمائیں۔

الجواب حامدا و مصلیا

مخنث کا اعتکاف مسجد میں درست ہے لہذا اس بارے میں زید کا موقف ہے کیونکہ مذکر ہونے کے احتمال کے ساتھ اس کا اعتکاف گھر میں صحیح نہیں جبکہ مؤنث ہونے کےاحتمال کے ساتھ مسجد میں کراھت کے ساتھ اعتکاف درست ہوگا تاہم مسجد میں اعتکاف کرنے کے لیے خنثی پر لازم ہے کہ مردانہ ھئیت اور وضع قطع اختیار کرے ،زنانہ لباس اور زنانہ ھئیت کے ساتھ مسجد میں اعتکاف کرنے سے بچے۔

و فی در المختار (440/2)

و ھل یصح من الخنثی فی بیتہ لم ارہ و الظاھر لا لاحتمال ذکوریتہ۔

و فی الموسوعۃ

اجمع الفقھاء علی انہ لا یصح اعتکاف الرجل و الخنثی الا فی مسجد، لقولہ تعالیٰ (و انتم عاکفون فی المسااجد) و للاتباع لان النبی صلی اللہ علیہ وسلم لم یعتکف الا فی المسجد۔

و فی الرد المختار(440/2)

(قولہ و یکرہ فی المسجد ای تنزبھا کما ھو ظاھر النھایۃ) او لبث امراۃ فی مسجد بیتھا و یکرہ فی المسجد و لا یصح فی غیر موضع صلاتھا من بیتھا کما اذا لم یکن فی مسجد و لا تخرج من بیتھا اذا اعتکفت فیہ و ھل یصح من الخنثی فی بیتہ لم ارہ و الظاھر لا لاحتمال ذکورتہ۔

و اللہ اعلم بالصواب

محمد طلحہ عبد المالک

دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

6/2/1440ھ

عربی حوالہ جات وپی ڈی ایف فائل میں فتویٰ حاصل کرنےکےلیےلنک پرکلک کریں :

https://www.facebook.com/groups/497276240641626/permalink/967645343604711/

اپنا تبصرہ بھیجیں