مالدار بیوہ کے بچوں کو زکوۃ دینا

فتویٰ نمبر:1008

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

اگر کسی مرد کا انتقال ہوجائے اسنے ترکے میں کچھ نہ چھوڑا ہو اور اسکی بیوی صاحب نصاب ہو اور ذاتی مکان اور گاڑی بھی ہو اور کچھ کام وغیرہ کرکے گزر اوقات جتنا کما لیتی ہو تو کیا اسکے بچوں کو زکوة کی مد میں کثیر رقم دینا درست ہوگا اس نیت سے کہ وہ یہ رقم ماں کو دے دیں گے اور وہ کوئی کاروبار وغیرہ شروع کرسکے گی؟

بچوں میں بعض بالغ ہیں بعض نابالغ

والسلام

سائل کا نام:فرناز

پتا:کراچی

الجواب حامدۃومصلية

اس بارے میں چند باتوں کا سمجھنا ضروری ہے۔

١. اگر کسی مستحق کو نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ زکوۃ دی جائے تو یہ مکروہ تنزیہی ہے،مگر زکوۃ ادا ہو جاتی ہے۔لہذا اس بات کی گنجائش ہے کہ ان خاتون کے بچوں کو اس مقصد سے کثیر رقم زکوۃ کی مد میں دی جائے کہ وہ کوئی کام کر سکیں۔

٢. زکوۃ صرف بالغ بچوں کو دی جائے۔نابالغ بچوں کو دینے سے وہ مال ان کی ملکیت میں چلا جائے گا اور نابالغ کا مال استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں۔

٣.اس صورت میں بہتر طریقہ یہ ہے کہ بالغ بچوں میں زکوۃ کی رقم تقسیم کر کے دی جائے،تاکہ ہر ایک کے حصے میں نصاب سے کم رقم آئے۔

٤. اس بات کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے کہ ایک دفعہ ایک بچے کو نصاب کے برابر یا اس سے زیادہ زکوۃ دے دی،تو اب چونکہ وہ خود صاحب نصاب ہو گیا،لہذا دوبارہ اس کو زکوۃ دینا درست نہ ہو گا۔البتہ اگر وہ یہ رقم والدہ کی ملکیت میں دے چکے ہوں،تو پھر دوبارہ بھی اس بچے کو زکوۃ دی جا سکتی ہے۔

١. و يكره أن يدفع إلى رجل ماتى درهم فصاعدا وان دفعه جاز.

( الفتاوى الهنديه:١٨٨/١)

٢. و كره اعطاء فقير نصابا أو أكثر الا إذا كان المدفوع إليه مديونا أو كان صاحب عيال.

( الدر المختار:٧٤/٢)

٣.واذا أهدي للصبي شيء وعلم انه له: فليس للوالدين الأكل منه بغير حاجة كما في الملتقط ” 

(الأشباه والنظائر:339)

و اللہ سبحانہ اعلم

بقلم : بنت ابو الخیر سیفی عفی عنہا

قمری تاریخ:١٠ رمضان ١٤٣٩ھ

عیسوی تاریخ:٢٦ مئی ٢٠١٨ ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں