منت کے روزوں سے عاجز ہو جانا

فتویٰ نمبر:2026

سوال:

محترم جناب مفتیان کرام!

عورنے منت مانی ہے کہ اگر میری بیمار بیٹی ٹھیک ہو گئی تو میں ساری زندگی جمعرات جمعہ کا روزہ رکھوں گی کچھ عرصہ روزے رکھے، اب ہمت نہیں۔ عورت ایک غریب کام والی ہے۔ اس نظر کا کفارہ ہو سکتا ہے؟

و السلام:

الجواب حامدا و مصليا

مذکورہ صورت میں ان خاتون نے ایک خاص شرط کے پائے جانے کی صورت میں اپنے اوپر روزہ رکھنا لازم کیا۔ اب کیونکہ شرط پائی گئی، ان کو اپنی منت پوری کرنی ہوگی۔ اس صورت میں کوئی کفارہ نہیں۔ (۱)

ہاں، اگر معین دنوں میں روزہ رکھنا دشوار ہو، تو کسی اور دن ان کی قضا کرے ۔ روزہ رکھنے سے اگر بالکل عاجز ہو جائے تو ہر روزے کے بدلے صدقہ فطر کے برابر فدیہ دیں۔ (۲)

پھر، اگراتنی غریب ہے کہ وہ فدیہ کا انتظام نہ کر سکی، تو خوب توبہ استغفار کرے۔ اور یہ آخری درجہ ہے۔ (۳)

▪ (۱) و من نذر نذرا مطلقا أو معلقا بشرط و کان مین جنسہ واجب و ھو عبادۃ مقصودۃ وجد الشرط لزم الناذر۔( رد المحتار:۳/۵۱۵)

▪ (۲)إذا نذر أن يصوم كل خميس يأتي عليه فأفطر خميسا واحدا فعليه قضاؤه كذا في المحيط.ولو أخر القضاء حتى صار شيخا فانيا أو كان النذر بصيام الأبد فعجز لذلك أو باشتغاله بالمعيشة لكون صناعته شاقة فله أن يفطر ويطعم لكل يوم مسكينا على ما تقدم.(الفتاوی الھندیۃ:۱/۲۰۹)

▪ (۳) [ویفدی] وجوباولوفی اول الشھر وبلا تعدد فقیر کالفطرۃ لو موسرا و الافیستغفراﷲ تعالی۔ (الدر المختار: ۲/۴۲۸)

🔸فقط۔ و اللہ سبحانہ اعلم🔸

قمری تاریخ:۱۴ ربیع الاول١٤٤٠

عیسوی تاریخ:٢۳ نومبر ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں