مسنون کفن سے زائد کپڑوں کا حکم

مسنون کفن سے زائد کپڑوں کا حکم

بعض کپڑے لوگوں نے کفن کے ساتھ ضروری سمجھ رکھے ہیں حالانکہ وہ مسنون نہیں اور میت کے ترکہ سے ان کا خریدنا جائز نہیں، وہ یہ ہیں:

1-جائے نماز۔

2-پٹکا، یہ مردہ کو قبر میں اتارنے کے لیے ہوتا ہے۔

3- بچھونا، یہ چارپائی پر بچھانے کے لیے ہوتا ہے۔

4-دامنی، بقدر ِاستطاعت چار سے سات غریبوں تک کو دیتے ہیں۔ یہ عورت کے لیے مخصوص ہیں۔

5-مرد کے جنازے پربڑی چادر جو چارپائی کو ڈھانک لیتی ہے، البتہ عورت کے لیے ضروری ہے مگر کفن میں داخل نہیں اس لیے اس کا کفن کے ہم رنگ ہونا ضروری نہیں۔ پردہ کے لیے کوئی کپڑا بھی ہو، کافی ہے۔

اگر جائے نماز وغیرہ کی ضرورت پڑجائے تو گھر میں موجود جائے نماز یا کوئی اور کپڑا استعمال میں لایا جاسکتا ہے یا کوئی رشتہ دار اپنے مال سے خرید کر دیدے، میت کے ترکہ سے نہ خریدے۔

غسل وکفن کے لیے درکار چیزوں میں سے اگر کوئی چیز گھر میں موجود ہو اور پاک صاف ہو تو اس کے استعمال میں کوئی حرج نہیں۔

کفن کا کپڑا اسی حیثیت کا ہونا چاہیے جیسا مردہ اکثر زندگی میں استعمال کرتا تھا،ا س سے زائد تکلّفات فضول ہیں۔

قبر میں مردے کو قبلہ رُخ دائیں کروٹ پر لٹادیں اور کفن کی گرہ کھول دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں