میچ سے جیتی ہوئی رقم کا حکم

سوال السلام علیکم!

کچھ لوگ پیسے لگا کے جیسے 33ہزار لگا کہ میچ رکھتے ہیں اور میچ جیتنے پر ساری رقم جیتنے والی ٹیم کو ملتی ہے کیا اس طرح کی کمائی حلال.ہے؟

  الجواب بعون الملک الوہاب

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ!

واضح رہے کہ کرکٹ میچ کی مروجہ صورت، جس میں میچ میں حصہ لینے والی ٹیموں کی مشترک طور پر جمع کردہ تمام رقم،جیتنے والی ٹیم کو دی جاتی ہے،  ناجائز ہے اور یہ صورت شرعاً قمار یعنی جوے میں داخل ہے، جو حرام اور گناہِ کبیرہ ہے اور اس سے بچنا لازم ہے۔

تاہم کرکٹ میچ کی ایک جائز  صورت یہ ہو سکتی ہے کہ اگر مقابلہ کی کوئی انتظامیہ علیحدہ ہو جس کا تعلق کسی ٹیم سے نہ ہو اور وہ انتظامیہ ہر ٹیم سے متعین رقم مقابلہ میں داخلہ کی فیس کےطور پر وصول کرے اور یہ رقم(فیس) انتظامیہ کو مالک بنا کر دے دی جائے، پھر انتظامیہ اس جمع شدہ رقم میں سے میچ کے اخراجات کرے اورجیتنے والوں کو یا اچھی کارکردگی دکھانے والوں کو حسب صوابدید انعام دے اور اس بارے میں مکمل باختیار ہو کہ کم یا زیادہ جتناچاہےانعام مقرراورچاہےانعام دے یا نہ دے.نقد رقم انعام میں دے یا کوئی ٹرافی وغیرہ دے تو یہ صورت جائز ہے بشرطیکہ مقابلہ اور کھیل میں شرعی حدود سےتجاوز نہ کیا جائے.

[المائدة : 90]

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَان

عن عبد الله بن عمرو أن نبى الله -صلى الله عليه وسلم- نهى عن الخمر والميسر والكوبة والغبيراء.

سنن أبى داود(باب النهى عن المسكر)(نهى عن الخمر والميسر)أي القمار.

عون المعبود(باب ما جاء في السكر)

هو المراهنة كما في القاموس، وفيه المراهنة، والرهان المخاطرة. وحاصله أنه تمليك على سبيل المخاطرة.

رد المحتار – (5 / 257)

*لأن القمار من القمر الذي يزداد تارة وينقص أخرى، وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص *

(رد المحتار – (6 / 403)*

لما فی روح المعانی:

وفی حکم ذلک جمیع انواع القمار من النرد والشطرنج وغیرھما حتی ادخلوا فیہ لعب الصبیان بالجوز والکعاب والقرؑۃ فی غیر القسمۃ و جمیع انواع المخاطرۃ والرھان وعن ابن سیرین کل شئی فیہ خطر فھو من المیسر۔

(ج2، ص 694،)

کذا فی تفسیر فتح القدیر للشوکانی:

المیسر میسران میسر اللھو امیسر القمار فمن میسر اللھو النرد، والشطرنج، والملاھی کلھا، ومیسر القمار ما یتخاطر الناس علیہ، ای فیہ مخاطرۃ الربح والخسارۃ بانواع من الالعاب وا لشروط ککل انواع القمار الموجودۃ ولتی یمکن ان توجد. (ج1، ص336)

واللہ اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں