موبائل پرقرآن پڑھتے ہوئے وضوکاحکم

ٹچ اسکرین پر ہاتھ لگا کر بے وضو قرآن مجید پڑھ سکتے ہیں؟

سائل: احمد

الجواب بعون الملك الوھاب

اگر قرآن مجید میموری کارڈ یا موبائل کے اندر بند ہو تو بلا وضواسے ہاتھ لگا سکتے ہیں لیکن اگر قرآن کریم کے نقوش اسکرین پر ہوں تو احتیاط اسں میں ہے کہ بغیر وضو اسے نہ چھوا جاۓ یہ اس حالت میں مصحف کی مانند ہےاور قرآن کریم میں ہے کہ ناپاک لوگ اسے نہ چھوئیں 

لايمسه إلا المطهرون (واقعه)

البتہ اصح قول یہ ہے کہ بے وضو شخص اسکرین پر ہاتھ لگا کر قرآن پڑھ سکتا ہے اس کی مثال ایسے ہے جیسے ایک کاغذ پر قرآن کریم لکھا ہوا ہواور اس کا عکس شیشے میں نظر آ رہاہوتواس شیشے کو بے وضو ہاتھ لگا سکتے ہیں کیونکہ موبائل کی اسکرین پر جو آ یات نظر آتی ہیں وہ”سافٹ وئیر” ہیں یعنی ایسے نقوش جنہیں چھوا نہیں جا سکتا لہٰذا اسکرین کو غلاف منفصل پر قیاس کیا جائے گا اور ایسے غلاف کے ساتھ چھونے کو فقہائے کرام نے جائز قرار دیا ہے

ویمنع مسه الابغلافه المنفصل أى كالجراب والخريطه دون المتصل كالجلد المشرز(الدر المختار مع الشامى،٤٨٨١)

مس المصحف لا يجوز لهما وللجنب والمحدث مس المصحف إلا بغلاف متجاف عنه كالخريطةوالجلدالغيرالمشرزلا بما ھومتصل به ( ھندیہ:٣٩/١)

اسی طرح اگر صندوق کے اندر قرآن مجید ہوتو اس صندوق کوجنبی شخص کے لیے اٹھانا اور چھونا جائز ہے لہذٰا موبائل کی اسکرین پر نظر آ نے والی آ یات کو حالت جنابت میں یا بلا وضو چھونا اور پکڑنا جائز ہے اور بے وضو شخص کے لیے اس سے تلاوت کرنا بھی جائز ہے 

لوکان المصحف فی صندوق فلا باس للجنب ان یحمله

(ردالمحتار علی الدر المختار:١/٢٩٣)

والله سبحانه وتعالى أعلم

بنت سعيد الرحمن

صفه اسلامك ريسرچ سینٹر

١٤جمادى الاولى ١٤٢٩ھ

٣١جنورى٢٠١٨ء

اپنا تبصرہ بھیجیں