سوال : سعید کو رمضان کا روزہ تھا کسی نامحرم عورت پر نظر پڑگئی اور سعید نے اس نامحرم عورت سے گفتگو بھی کی جس کی وجہ سے شہوت غالب آگئی اور سعید نے روزے ہی کی حالت میں کئی بار مشت لگا کر منی خارج کی جبکہ سعید کو معلوم بھی تھا کہ مشت لگانے سے میرا روزہ ٹوٹ جائیگا ؟ کیا ان سعید کفارہ ادا کرے یا صرف ایک روزہ قضاء رکھے ؟
فتویٰ نمبر:75
جواب: صرف ایک روزہ قضا رکھے ۔ البتہ قصداً نامحرم عورت کی طرف دیکھنا ، اس سے گفتگو کرنا اور مشت زنی کا عمل یہ سب چیزیں سخت گناہ کے کام ہیں ، ان سے صدق دل سے توبہ اور آئندہ بچنے کا عزم کرنا چاہیے ،کسی اہل حق بزرگ سے اصلاحی تعلق قائم کیاجائے بہت مفید رہے گا ۔
قال العلامۃ ابن عابدین رحمۃ اللہ : ” قولہ : (وکذا الاستمناء بالکف ) ای فی کونہ لا یفسد لکن ھذا اذا لم ینزل ، اما انزل فعلیہ القضاء،کما سیصرح بہ۔ وھو المختار کام یاتی ۔” ( رد المختار :2/109)