ناجائز کمائی سے دیے گئے ہدیہ کا مصرف

فتوی نمبر:5085

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

ہمارے ایسے رشتہ دار جن کی کمائی درست نہ ہو وہ ہمیں ہدیہ دیں اور ہم کسی اور کو دے دیں تو لینے والے کے لئے جائز ہو جائے گا یا ان کے لئے بھی نا جائز ہے ؟

الجواب حامدا ومصلیا

اگر ہدیہ دینے والے کی کمائی مکمل طور پر حرام ہے تو اس ہدیے کو نہ خود استعمال کریں نہ ہی کسی مال دار شخص کو دیں،البتہ کسی مستحق کو دے سکتے ہیں۔ اگر تمام آمدنی حرام نہیں ہے بلکہ کچھ حلال بھی ہے تو جس قدر حلال ہے اس سے ہدیہ جائز ہے۔(فقہ البیوع)

واللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:يكم ٢٩ صفر ١٤٤١ه‍

عیسوی تاریخ:٢٩ اکتوبر ٢٠١٩ع

تصحیح وتصویب:مفتي انس عبدالرحيم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں