نماز کی سنتوں اور مستحبات سے متعلقہ مسائل

نماز کی سنتوں اور مستحبات سے متعلقہ مسائل:

مسئلہ1: اگر کوئی رکوع سے کھڑے ہوکر سمع اﷲ لمن حمدہ ، ربنا لک الحمد یا رکوع میں سبحان ربی العظیم نہ پڑھے یا سجدہ میں “سبحان ربی الاعلیٰ نہ پڑھے یا آخری قعدہ میں التحیات کے بعد درود شریف نہ پڑھے تو بھی نماز ہوجائے گی لیکن سنت کے خلاف ہے۔

مسئلہ2: درود شریف کے بعد کوئی دعا پڑھنا مستحب ہے۔ اگر دعا نہ پڑھی فقط درود پڑھ کر سلام پھیردیا تب بھی نماز درست ہے۔

مسئلہ3: نیت باندھتے وقت ہاتھوں کا اٹھانا سنت ہے، اگر کوئی نہ اٹھائے تب بھی نماز درست ہے لیکن سنت کے خلاف ہے۔

مسئلہ4:ہر رکعت میں بسم اللہ پڑھ کر الحمد پڑھے اور جب سورت ملائے تو سورت سے پہلے بھی بسم اللہ پڑھ لے، یہی بہتر ہے۔

مسئلہ5:فرض نماز کی آخری دو رکعتوں میں الحمد نہ پڑھے بلکہ تین دفعہ سبحان اللہ سبحان اللہ کہہ دے تو بھی نماز درست ہے، لیکن الحمد پڑھ لینا بہتر ہے اور اگر کچھ نہ پڑھے [بلکہ تین تسبیح کی مقدار خاموش کھڑا رہے] تو بھی کوئی حرج نہیں، نماز درست ہے۔

مسئلہ6: فرض نماز کی آخری دو رکعتوں میں اگر الحمد کے بعد کوئی سورت بھی پڑھ لی توبھی نماز میں کوئی نقصان نہیں آیا، نماز بالکل صحیح ہے۔

مسئلہ7:کسی نماز کے لیے کوئی سورت مقرر نہ کرے بلکہ جو جی چاہے پڑھا کرے۔ سورت مقرر کرلینا مکروہ ہے۔ [البتہ کبھی کبھی وہ سورتیں جو جناب رسول اللہﷺنے نماز میں پڑھی ہیں، پڑھ لیاکریں تو مکروہ نہیں، بلکہ مستحب ہے۔

مسئلہ8:دوسری رکعت میں پہلی رکعت سے زیادہ لمبی سورت نہ پڑھے۔

مسئلہ9:مستحب یہ ہے کہ جب کھڑا ہو تو اپنی نگاہ سجدے کی جگہ پر رکھے اور جب رکوع میں جائے توپاؤں پر نگاہ رکھے اور جب سجدہ کرے تو ناک پر اور سلام پھیرتے وقت کندھوں پر نگاہ رکھے۔

مسئلہ10: جب جمائی آئے تو منہ خوب بند کرلے، اگر اور کسی طرح نہ رکے تو ہاتھ کی ہتھیلی کی پشت سے روکے اور جب گلے میں خراش ہونے لگے تو جہاں تک ہوسکے کھانسی کو روکےاور ضبط کرے۔

مسئلہ11:آمین کے الف کو بڑھا کر پڑھنا چاہیے، اس کے بعد قرآن مجید کی کوئی سورت پڑھے۔

مسئلہ12: امام کے قراء ت شروع کرنے کے بعد کوئی شخص آ کر شریک ہو ا تو اس کو ثنا یعنی سبحانک اللّٰہم نہیں پڑھنی چاہیے۔

مسئلہ13: کوئی شخص رکوع میں امام کے ساتھ شریک ہوا اور اس کو رکعت مل گئی مگر ثنا چھوٹ گئی تو اس کو دوسری رکعت میں ثنا نہیں پڑھنی چاہیے۔

رکوع کی تسبیح سجدہ میں کہہ چکا تھا اور پھر سجدہ ہی میں خیال آیا کہ یہ رکوع کی تسبیح ہے تو امام کے ساتھ اٹھ کھڑا ہو۔

اپنا تبصرہ بھیجیں