نیند سے اٹھ کربرتن میں ہاتھ ڈالنے سے پہلے ہاتھ دھونے کا حکم

سوال:السلام علیکم ورحمة اللّٰہ وبرکاته ۔

سو کر اٹھنے کے بعد کسی برتن کو ہاتھ لگانا منع ہے یہاں تک کہ واشروم کے لوٹے کو بھی ۔کیا یہ بات حدیث میں ہے؟ اگر ہے تو اس کے متعلق کوئی حدیث مل سکتی ہے۔

الجواب باسم ملہم الصواب

و علیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ

نیند سے بیدار ہونے کے بعد ہاتھ دھونے سے پہلے اپنے ہاتھ کو کسی برتن میں ڈالنے کی ممانعت کئی احادیث مبارکہ میں مذکور ہے، مثلا:

وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: إِذَا اسْتَيْقَظَ أَحَدُكُمْ مِنْ نَوْمِهِ فَلَا يَغْمِسْ يَدَهُ فِي الْإِنَاءِ حَتَّى يَغْسِلَهَا فَإِنَّهُ لَا يَدْرِي أَيْنَ بَاتَتْ يَدُهُ۔

ترجمہ:

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نیند سے بیدار ہو تو وہ اپنے ہاتھ کسی برتن میں نہ ڈالے جب تک کہ اس نے ان کو دھو نہ لیا ہو کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری۔ [متفق علیہ]

مذکورہ بالا حدیث سے اس حکم کی حکمت بھی معلوم ہوتی ہے، یعنی ممکن ہے کہ رات کو سوتے میں ہاتھ پر نجاست لگ گئی ہو۔ اگر اسی نجس ہاتھ کو برتن میں داخل کیا جائے تو برتن میں موجود پانی بھی نجس ہوجائےگا اور اس سے کیا ہوا وضو درست نہیں ہوگا۔

= = = = = = =

• [مشکوٰۃ المصابیح، رقم الحدیث: ۳۹۱]

فقط۔ واللہ اعلم۔

اپنا تبصرہ بھیجیں