قربانی کے لیے جمع کی گئی رقم سے اپنے غریب بھائی کی مدد کرنا

فتوی نمبر:786

موضوع:کتاب الاضحیہ

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! ایک شخص نے قربانی کرنے کی نیت سے پیسے جمع کیے تو کیا وہ شخص وہ پیسے اپنے بھاٸی کو بطور ہدیہ دے سکتا ہے کیونکہ اسکا بھاٸی بہت غریب ہے اور اسے اشد ضرورت ہے پیسوں کی۔جبکہ اس شخص پہ قربانی واجب ہے مگر اس کے پاس اس کے علاوہ نقد موجود نہیں تو اب قربانی افضل ہے یا اپنے غریب بھاٸی کی مدد؟

راہنماٸی فرماٸیں 

والسلام

سائل کا نام:ا۔ب۔ج

پتا:ا۔ب۔ج

⏩الجواب حامدۃو مصلية⏪

صاحب نصاب شخص پر قربانی کے دنوں میں قربانی کرنا واجب ہے.سوال میں مذکورہ شخص کو چاہیے کہ ادنی درجے کی واجب قربانی بھی کرے اور اس کو اپنے بھائی کی مدد بھی جتنی استطاعت ہو کرنی چاہیے. لیکن بھائی کی مدد کرنے کی وجہ سے قربانی أن سے ساقط نہیں ہو سکتی. 

“قال ابن القيم في “تحفة المودود ” ص (65) :

” الذبح في موضعه أفضل من الصدقة بثمنه ولو زاد ، كالهدايا والأضاحي ، فإن نفس الذبح وإراقة الدم مقصود ، فإنه عبادة مقرونة بالصلاة ، كما قال تعالى : ( فصل لربك وانحر ) الكوثر / 2 ، وقال تعالى : ( قل إن صلاتي ونسكي ومحياي ومماتي لله رب العالمين ) الأنعام /162 .)

“ویتعلق بہذا الیسار احکام ثلثة حرمة اخذ الصدقة و وجوب زکوٰة الفطر والاضحیة (مبسوط،ص:۱۰۳/۳) ونصاب تجب بہ احکام اربعة حرمة الصدقة، و وجوب الاضحیة وصدقة الفطر، ونفقة الاقارب ولا یشترط فیہ النمو بالتجارة ولا حولان الحول. (طحاوی وکذا فی العنایة) 

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : بنت ممتاز عفی عنھا

قمری تاریخ:22 ذی قعدہ ،1439ھ

عیسوی تاریخ:5 اگست،2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں