ردا نام رکھنے کا حکم

سوال : ردا نام رکھنا کیسا ہے۔؟

الجواب ملهم الصواب :

ردا عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنى ” اوڑھنی ، چادر ” کے ہیں

اس نام کے رکھنے میں کوئی حرج نہیں، لیکن بچوں اور بچیوں کے نام صحابہ اور صحابيات کے ناموں پر رکھنا زیادہ بہتر۔

والله اعلم بالصوب فقط

حوالہ جات

1 ۔ عن ابی الدرداء رضى الله تعالى عنه قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم انکم تدعون یوم القیٰمةِ باسمائکم واسماء آبائکم فأحسنوا اسمائکم

حضرت ابو الدرداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: تم لوگوں کو قیامت کے دن تمہارے اور تمہارے باپ کے نام سے پکارا جائے گا، لہٰذا اپنے نام اچھے رکھو۔ (یعنی والدین اولاد کے نام اچھے رکھیں)۔

(مشکاۃ المصابیح، باب الاسامی، الفصل الثانی، ص: 408۔ ط: قدیمی)

2۔ابی وہب الجُشمی قال قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم تسمّوا باسماء الانبیاء واحب الاسماء الی اللّٰہ عبد اللّٰہ و عبدالرحمٰن واصدقہا حارث وہمام واقبحہا حرب ومُرة․

حضرت ابو وہب جشمی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: انبیاء کے ناموں پر نام رکھو۔ اور اللہ کے ہاں سب سے پسندیدہ ناموں میں سے ’’عبداللہ‘‘ اور ’’عبدالرحمٰن‘‘ ہے، اور مصداق کے اعتبار سے سب سے سچے نام ’’حارث‘‘ اور ’’ہمام‘‘ ہیں۔ اور سب سے برے نام ’’حرب‘‘ اور ’’مرہ‘‘ ہیں۔ (مشکاۃ المصابیح، باب الاسامی، الفصل الثالث، ص:409۔ط: قدیمی) 

3۔عن ابی سعید وابن عباس قالا قال رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم من ولد لہ ولد فلیحسن اسمہ وادّبہ فاذا بلغ فلیزوجہ فان بلغ ولم یزوجہ فاصاب اثما فانما اثمہ علٰی ابیہ․ (مشکوٰة،: 271)

حضرت ابو سعید اور حضرت ابن عباس رضی اللّٰہ عنھم سے مروی ہے فرماتے ہیں کہ رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس کا بچہ پیدا ہو تو اس کا اچھا نام رکھے اور ادب سکھائے،اور جب بالغ ہو تو اس کی شادی کروائے اگر اس کے بلوغ کے بعد شادی میں تاخیر کی اور وہ کسی گناہ میں مبتلا ہو گیا تو اس کے گناہ کا وبال اس کے باپ پر بھی ہوگا ۔

4. اولاد کے حقوق میں سے ایک حق یہ بھی ہے کہ اس کے اچھے نام رکھے جائیں

(آپ کے مسائل اور ان کاحل : 27 / 7 مکتبہ لدهیانویہ )

5…. رداء:

بڑی چادر

(مصباح اللغات : 289

شمسی تاریخ :30 اکتوبر 2021ء

قمری تاریخ : 22 ربيع الاول 1443 ھ

اپنا تبصرہ بھیجیں