روزےکی تاریخ

روزےکی تاریخ

روزہ پہلی امتوں میں بھی فرض رہا ہے۔مسلمانوں پرماہ رمضان کے روزے ہجرت کے اٹھارہ ماہ بعد شعبان کے مہینے میں تحویل قبلہ کے دس روز بعد فرض کیے گئے۔ بعض حضرات کہتے ہیں کہ اس سےپہلےمسلمانوں پر کوئی روزہ فرض نہیں تھا جبکہ بعض حضرات کا قول ہے کہ اس سےپہلے بھی کچھ روزے فرض تھے جو اس ماہ رمضان کے روزے کی فرضیت کے بعد منسوخ ہو گئے۔ ان کےبقول عاشورہ محرم کی دسویں تاریخ کا روزہ فرض تھا ۔

بعض حضرات کایہ بھی کہناہےکہ ایام بیض(قمری مہینے کی تیرہویں، چودھویں اور پندرہویں راتوں کے دن)کے روزے فرض تھےجورمضان کےروزوں سےمنسوخ ہوگئے۔

شروع میں روزےکے احکام بہت سخت تھے:مثلاً غروب آفتاب کےبعد سونے سے پہلے کھانے پینے کی اجازت تھی، مگر سونے کے بعد کچھ بھی کھانے پینے کی اجازت نہ تھی،چاہے کوئی شخص بغیر کھائے پیے ہی سو گیا ہو، اسی طرح جماع کسی بھی وقت اور کسی بھی حالت میں جائز نہ تھا۔

مگر جب یہ احکام مسلمانوں پر بہت شاق گزرے اور ان احکام کی وجہ سے کئی واقعات بھی پیش آئے تو یہ احکام منسوخ کر دئیے گئے اور کوئی سختی باقی نہ رہی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں