روزے میں لپ اسٹک لگانا

سوال:روزے میں لپ سٹک لگانا کیسا ہے؟ کیا اس سے روزہ مکروہ ہو گا یا نہیں؟

الجواب باسم ملھم الصواب

واضح رہے کہ اگر روزے کی حالت میں کسی چیز کا ذائقہ منہ میں آجائے تو اس سے روزہ مکروہ ہوجاتا ہے۔اور اگر کسی چیز کے ذرات حلق میں چلے جائیں تو اس سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔

مذکورہ تفصیل کو مدنظر رکھتے ہوئے بہتر یہی ہے کہ روزے کی حالت میں لپ اسٹک سے احتیاط کی جائے۔ تاہم اگر لب اسٹک پاک اجزا سے بنی ہوتو پھر اس لگانا جائز ہے، البتہ اگر لپ اسٹک پر زبان لگنے سے ذائقہ منہ میں آجائے تو اس سے روزے مکروہ ہوجائے گا، اور اگر لب اسٹک کا کوئی ذرہ حلق میں چلا جائے تو اس روزہ ٹوٹ جائے گا۔

===========================

حوالہ جات:

1.ولما في الدر المختار:کتاب الصوم (3/429)

وان افطر خطاء شرط جوابہ قولہ آلاتی قضی فقط …دون الکفارۃبعد فراغہ مما لا یوجب شیاء و المراد بالمخطی ء من فسد صومہ بفعلہ المقصود دون قصد الفساد…… وكره( له ) ذوق شئ و( كذا ) مضغه بال عذر

لما في تبيين الحقائق

وكره ذوق شيء ومضغه بال عذر ومضغ العلک

ولما في نور االيضاح:

كره للصائم سبعة أشياء:

1. ذوق شيء.

2: وفي حاشیہ ابن عابدین أيضا (کتاب الصوم 435 /3 ):

او دخل حلقه مطر او ثلج بنفسه لامكان التحزز عنه

فيفسد في الصحيح ولو بقطرة..

بنفسه اي بأن سبق الي حلقه بذاته ولم يبتلعه بصنعه

3: و فيه أيضا(3/421)

انه لو ادخل حلقة الدخان اي:باى صورة كان ادخال..افطر لامكان التحزز عنه

واللہ اعلم بالصواب

13 جنوری 2022ء

9 جمادہ اولی 1443

اپنا تبصرہ بھیجیں