سامان کی سامان کے بدلے ادھار خرید وفروخت کا حکم

﴿ رجسٹر نمبر: ۱، فتویٰ نمبر: ۹﴾

سوال:- ہم واشنگ مشین اور ریفریجٹر کا کاروبار کرتے ہیں، ہمارے ساتھ بازار میں نو دس دکانیں ہیں، ہمارے پاس اکثر گاہک آتے ہیں ایک گاہک واشنگ مشین یا فین لینے آتے ہیں اگر وہ ہمارے پاس اس وقت موجود نہیں ہو تا تو ہم اس وقت وہ سامان کسی اور دکان دار سے لے کر دے دیتے ہیں اور جب ہمارے پاس  مال آتا ہے تو ہم لی ہوئی مشین اس دکان دار کو واپس دے دیتے ہیں کیا سامان کے بدلے اس طرح سامان ادھار کرنا سود تو نہیں ؟ 

جواب :- مذکورہ سامان کے بدلے سامان کاتبادلہ  خرید و فروخت  نہیں بلکہ قرض کا معاملہ ہے جو کہ جائز ہے بشرطیکہ اس میں کوئی شرط فاسد نہ ہو۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

فقط والله تعالیٰ اعلم

دارالافتاء صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

الجواب صحیح

مفتی انس عفی اللہ عنہ

صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

الجواب صحیح

مفتی طلحہ ہاشم صاحب

رفیق دارالافتاء جامعہ دارالعلوم کراچی

اپنا تبصرہ بھیجیں