ظہور مہدی علیہ الرضوان اور خروج دجال کا حکم

فتویٰ نمبر:3031

سوال: السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ!

محترم جناب مفتیان کرام!

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کے حضرت مہدی علیہ الرضوان کی آمد اور خروج دجال کے منکر کا کیا حکم ہے؟ 

والسلام

سائلہ کا نام: ام سعد

پتا:نارتھ ناظم آباد کراچی

الجواب حامدۃو مصلية

قربِ قیامت ظہورِ امام مہدی علیہ الرضوان اور خروج دجال دونوں احادیث صحیحہ متواترہ اور اجماع امت سے ثابت ہیں۔

اور احادیث صحیحہ متواترہ سے انکار بالاجماع کفر ہے۔

۱: عن على رضى الله عنه قال عن النبى صلى اللّه عليه وآله وسلّم قال لو لم يبق من الدهر الا يوم لبعث الله رجلاً من أهل بيتى يملؤها عدلاً كما ملئت جوراً.

( سنن ابی داؤد جلد ٢/٢٣٩)

حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا اگر زمانے(کی عمر) میں سے ایک دن بھی باقی بچ جائے گا تو اللہ تعالٰی میرے اہل بیت میں سے ایک شخص بھیجے گا کہ وہ زمین کو انصاف سے بھر دےگا اس طرح سے کہ جس طرح زمین ظلم و زیادتی سے بھر گئی تھی۔

۲: عن ام سلمہ رضی اللہ عنہا قالت سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول المہدی من عترتی من ولد فاطمة.

(سنن ابی داؤد جلد٢/٢٣٩)

حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے حضرت مہدی علیہ الرضوان میری نسل فاطمة کی اولاد میں سے ہیں۔

٣: عن انس بن مالك رضى الله عنه أن رسول اللّه صلى اللّه عليه وسلم قال يتبع الدجال من يهود أصفهان سبعون ألفاً عليهم الطيالسه.

(صحيح مسلم جلد ٢ / ٤٠٥)

حضرت انس رضی اللّٰہ عنہ رسول پاک صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اصفھان کے ستر ہزار یہودی دجال کی اطاعت و پیروی اختیار کریں گے جن کے سروں پر طلیسائیں ہوگی۔

٤: عن انس بن مالك رضى الله عنه قال قال رسول اللّه صلى اللّه عليه وسلم ليس من بلد الا سيطؤه الدجال الا مكة والمدينة و ليس نقب من انقابها إلا عليه الملائكة صافين تحرسها فينزل بالسبخة فترجفها والمدينة ثلاث رجفات يخرج إليه منها كل كافر و منافق.

(صحيح مسلم جلد ٢ / ٤٠٥)

حضرت انس بن مالک رضی اللّٰہ عنہ فرماتے ہیں کہ اللہ کے رسول صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کوئی شہر بھی ایسا نہیں ہے جسے دجال نہ روندے مگر مکہ و مدینہ اور ان کے دروازے پر فرشتے صف باندھے پہرہ دے رہے ہوں گے، چنانچہ دجال سبخہ وادی میں اترے گا اور مدینہ میں تین مرتبہ زلزلے کے جھٹکے آئیں گے جس کی وجہ سے ہر کافر منافق دجال کے پاس چلا جائےگا۔

٥:عن قتادة حدثنا أنس بن مالك رضى الله عنه أن النبى صلى اللّه عليه وسلّم قال الدجال مكتوب بين عينيه، ك ، ف ، ر اى كافر.

(صحيح مسلم جلد ٢ /٤٠٥)

حضرت انس بن مالک رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دجال کی دونوں آنکھوں کے درمیان یہ لکھا ہوگا۔ ک ، ف ،ر یعنی کافر۔

قال العلامة الشوكانى فى كتابه..(التوضيح) أن الأحاديث الواردة فى المهدى المنتظر والأحاديث الواردة فى الدجال متواترة.

(الاذاعه،٧٧)

قال ملا على قارى رحمه الله: و فى المحيط من قال لفقيه يذكر شيئا من العلم اؤ يروى حديثاً صحيحا اى ثابتة لا موضوعاً هذا ليس بشيء كفر.

(شرح الفقه الكبر ، ١٧٥)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم :

قمری تاریخ: ۷ صفر المظفر ١٤٤٠

عیسوی تاریخ:۱۸ اکتوبر ۲۰۱۸

تصحیح وتصویب:

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں