میت کو چھونے اور بوسہ دینے کا حکم

سوال: میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی گھر میں میت ہو جائے تو گھر والے اگر میت کو ہاتھ لگائیں یا اسے بوسہ دیں تو کیا اس سے میت کو تکلیف ہوتی ہے ہم نے سنا ہے کہ اگر میت پر مکھی بھی بیٹھ جائے تو اسے بہت زیادہ وزن محسوس ہوتا ہے اور تکلیف ہوتی ہے کیا یہ بات صحیح ہے؟

الجواب باسم ملھم الصواب

وعلیکم السلام ورحمتہ وبرکاتہ!

میت کو چھونا اور اسے بوسہ دینا جائز ہے، آپ صلی اللّٰہ علیہ وسلم نے حضرت عثمان بن مظعون رضی اللہ عنہ کو ان کے غسل دینے سے پہلے بوسہ دیا تھا۔

2۔ یہ خیال غلط ہے کہ مرنے کے بعد اگر مکھی بھی میت پر بیٹھے تو اس کی وجہ سے میت کو تکلیف ہوتی ہے، شریعت سے اس کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

‏‏‏‏‏‏”عنْ عَائِشَةَ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ:‏‏‏‏ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُقَبِّلُ عُثْمَانَ بْنَ مَظْعُونٍ وَهُوَ مَيِّتٌ. حتَّى رَأَيْتُ الدُّمُوعَ تَسِيلُ”.

(سنن ابن ماجہ:٧ ١٤٥٦)

لما فی مراقی الفلاح مع حاشیۃ الطحطاوي:

“ولا بأس بتقبيل الميت للمحبة والتبرك توديعا خالصة عن محظور”.

(ص:573 ط: قدیمی)

فقط-واللہ تعالی اعلم بالصواب

اپنا تبصرہ بھیجیں