پچاس مرتبہ طواف کرنے کی فضیلت

فتویٰ نمبر:4044

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم و رحمة اللہ۔ ایسی کوئ روایت یا حدیث ہے کہ ۵۰ یا ستر طواف کرنے سے مغفرت ہوجاتی ہے؟ جزاک اللہ خیرا

الجواب حامدا و مصليا

امام ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا: حضرت عبد اللہ بن عباسؓ نے بیان کیا کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: جس نے ۵۰ دفعہ طواف کیا وہ اپنے گناہوں سے اس طرح نکل گیا جیسے اس کی ماں نے اس کو ابھی جنا۔ (۱)

حدیث کی سند میں اگرچہ ضعف ہے مگر فضائل کے باب میں ضیعف روایات پر تین شرطوں کے ساتھ عمل کرنا درست ہے۔

۱- اس حدیث کا کوئی راوی جھوٹا یا متہم بالکذب نہ ہو

۲- حدیث میں بیان کردہ عمل کسی نہ کسی اصل شرعی کے تحت آتا ہو۔

۳- اس کے قطعی طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہونے کا یقین نہ رکھا جائے۔ (۲)

• (۱) حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ قَالَ : حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ ، عَنْ شَرِيكٍ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ طَافَ بِالبَيْتِ خَمْسِينَ مَرَّةً خَرَجَ مِنْ ذُنُوبِهِ كَيَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ وَفِي البَابِ عَنْ أَنَسٍ ، وَابْنِ عُمَرَ: حَدِيثُ ابْنِ عَبَّاسٍ حَدِيثٌ غَرِيبٌ سَأَلْتُ مُحَمَّدًا عَنْ هَذَا الحَدِيثِ ، فَقَالَ : إِنَّمَا يُرْوَى هَذَا عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَوْلُهُ ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ قَالَ : حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ ، قَالَ : كَانُوا يَعُدُّونَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ أَفْضَلَ مِنْ أَبِيهِ ، وَلِعَبْدِ اللَّهِ أَخٌ يُقَالُ لَهُ : عَبْدُ المَلِكِ بْنُ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ وَقَدْ رَوَى عَنْهُ أَيْضًا (سنن الترمذی: کتاب الحج، باب ما جاء فی فضل الطواف، حدیث رقم: ۸۵۱)

• (۲) قال السخاي في القول البدیع: ”سمعت شیخنا ابن حجر العسقلاني المصري مراراً یقول: شرط العمل بالحدیث الضعیف ثلاثة: الأول: متفق علیہ وہو أن یکون الضعف غیر شدید، فیخرج من انفرد من الکذابین والمتہمین ومن فحش غلطہ. الثاني: أن یکون مندرجًا تحت أصل عام فیخرج ما یخترع بحیث لا یکون لہ أصل أصلاً. الثالث: أن لا یعتقد عند العمل بہ ثبوتہ؛ لئلا ینسب إلی النبي صلی اللہ علیہ وسلم ما لم یفعلہ. (الأجوبة الفاضلة: ۴۳، ۴۴؛ الدر المختار: ۱/۳۵۳)

فقط ۔ واللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۲۷ جمادی الأولیٰ ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ: ۴ فبریری ۲۰۱۹

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں