چہرہ کی حد پیشانی کے بالوں سے ٹھوری کے نیچے تک اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک ہے۔اس کی عقلی دلیل یہ ہے کہ عربی میں وجہ مشتق ہے مواجہہ سے۔مواجہہ کامطلب ہوتا ہے کسی کے بالکل آمنے سامنے آنا ۔جب آپ کسی کے سامنے آتے ہیں تو چہرے کی یہی حدود نظر آتی ہیں اس لیے لغت اور عرف کے اطلاق کو سامنے رکھتے ہوئے وجہ کی حدود مجتہدین نے یہی لے لیں۔لہذاآنکھوں کے کونوں، ہونٹوں کی لبوں،کانوں اور داڑھی کے درمیان کی لکیر ان سب تک پانی پہنچانافرض ہے کیونکہ یہ چہرے کاحصہ ہیں۔البتہ آنکھوں کے اندر،منہ اورناک کے اندر ،گھنی پلکوں کی کھال، گھنی مونچھوں کی کھال، گھنی داڑھی کی کھال؛ان سب تک پانی پہنچانافرض نہیں؛کیونکہ یہ چیزیں مواجہہ کے وقت نظر نہیں آتیں۔آنکھوں کے اندرونی حصے کو دھونا اس لیے فرض نہیں کہ اس کو دھونے میں حرج ہے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
- حج سے بچنے کے انوکھے بہانےحج سے بچنے کے انوکھے بہانے آج کل لوگوں کا یہ طریقہ ہوگیا ہے کہ بوڑھے مزید پڑھیں
- حج نہ کرنےوالے کا حکمحج نہ کرنےوالے کا حکم حج فرض ہوجائے اور حج کیے بغیر مرجائے تو اس کے مزید پڑھیں
- حج کس پر فرض ہے؟حج کس پر فرض ہے؟ صاحب ِاستطاعت پر حج کرنا فرض ہے اور استطاعت کا مطلب مزید پڑھیں
- فضائل حجفضائل حج 1- حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول مزید پڑھیں
- فضائل عمرہفضائل عمرہ 1- حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہےکہ رسول اﷲﷺ نےفرمایا: ترجمہ: ایک عمرہ مزید پڑھیں
الصفہ پی کے ڈاٹ کام! الحمدللہ! صفہ پی کے ڈاٹ کام عرصہ دراز سے عوام کی علمی تشنگی دور کرنے میں کوشاں ہیں۔ ہم آپ کے لیے نئے موضوعات اور مضامین لاتے رہتے ہیں۔ ایک اسلامک میسجنگ سروس بھی موجود ہے جس سے آپ فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ فتویٰ بھی طلب کر سکتے ہیں۔ آپ کو بھی کوئی مسئلہ بذریعہ sms معلوم کرنا ہو تو اپنا سوال لکھ کر 03152145846 پر بھیج دیں، جواب عشاء کے بعد سے صبح تک کے اوقات میں دیا جاتا ہے جواب فوری ملنا ضروری نہیں۔ غور طلب مسائل کے جواب تحقیق کے بعد دیے جائیں گے۔