بچے کا کھانا کھانا

فتویٰ نمبر:806

سوال:محترم جناب مفتیان کرام! چھوٹے بچے اگر کچھ کھانے کی چیز پیش کرتے ہیں تو اس کا کھانا کیسا ہے؟ مثلا مارکیٹ سے آکر جو ان کے ہاتھ میں ہوتا ہے وہ کھانے کے لیے پیش کردیں۔
والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

نابالغ بچے کو پیسے دیے اور وہ کوئی چیز بازار سے خرید کر لایا تو ماں باپ،بہن بھائی غرض کسی کو بھی اس سے محض اپنی خواہش پر لے کر نہیں کھانا چاہیے؛ البتہ اس کی تربیت کی نیت سے کہ اس کو عادت ہوجائے کہ تنہا نہ کھائے بلکہ سب کو کھلایا کرے، اس کو نصیحت کرنی چاہیے کہ وہ سب کو تقسیم کر کے کھائے پھر جتنی مقدار اس نے جس کو دی ہے دوسرے وقت اندازے سے وہ بھی اس کو دے دیا کرے اس طرح نابالغ کے مال میں تصرف کا اشکال بھی باقی نہ رہے گا اور بچوں کی تربیت بھی اچھی ہوگی یا دوسری صورت یہ ہے کہ بچے کو پیسے دیتے وقت مالک ہی نہ بنایا جائے بلکہ نیت یہ کی جائے کہ یہ پیسے میرے ہیں اسے صرف چیز خریدنے کے لیے دیے ہیں وہ جو بھی چیز لائے گا وہ میری ہوگی اس میں سے اسے بھی کھانے پینے کے لیے دے دیا کروں گا/گی۔ اس نیت سے بچوں کو جو بھی چیز یا پیسے دیے جائیں گے والدین کے لیے اس کا استعمال درست ہوگا۔

”واذا اھدی للصبی شئ علم ان لہ، فلیس للوالدین اکل منہ بغیر حاجة کما فی الملتقط۔“
(الاشباہ و النظائر)

”واما ما یرجع الی الواھب، فھو ان یکون الواھب من اھل الھبة، کونہ من اھلھا ان یکون حرا، عاقلا، بالغا، مالکا للموھوب،ولو کان عبدا او مکاتبا او مدبرا او ام ولد او من فی رقبتہ شئ من الرق او کان صغیرا او مجنونا او لا یکون مالکا للموھوب، لایصح، ھکذا فی النھایة۔“
(فتاوی عالمگیریہ، کتاب الھبة، باب الاول: 374/ 4)

وشرائط صحتھا فی الواھب العقل، والبلوغ والملک فلا یصح ھبة صغیر و رقیق۔“
(الدرالمختار مع ردالمحتار، کتاب الھبة: 987/ 5)

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸
✍بقلم : بنت شاہد عفی عنھا
قمری تاریخ: 16 ذی الحج 1439 ھ
عیسوی تاریخ: 27 اگست 2018ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
➖➖➖➖➖➖➖➖
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:👇
https://m.facebook.com/suffah1/
====================
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
https://twitter.com/SUFFAHPK
===================
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
www.suffahpk.com
===================
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:
https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں