بالٹی میں کپڑے پاک کرنے کا آسان طریقہ

فتویٰ ںمبر:5064

سوال: السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

مجھے یہ معلوم کرنا تھا کہ اگر کسی بالٹی میں کپڑے دھو رہے ہیں اور نلکا کھلاہے تو بھی کیا کپڑے تین پانی میں سے نکالیں گے پاک کرنے کے لیے؟

و السلام

الجواب حامدا و مصليا

و علیکم السلام!

کپڑوں کو پاک کرنے کے سلسلے میں شریعۃ کا اصل مقصد یہ ہے کہ نجاست یقینی طور پر زائل ہو جائے۔ 

لھذا گر ناپاک کپڑوں کو ماء جاری (یعنی بہنے والے پانی) جیسے نہر وغیرہ کے پانی میں دھویا جائے یا ایسے پانی میں دھویا جائے جو ماء جاری کے حکم میں ہو جیسا کہ صورت مسئولہ میں ہے کہ بالٹی یا کسی اور برتن میں کپڑوں کو ڈال دیا جائے اور پھراتنا پانی ڈالا جائے کہ وہ بالٹی سے باہر بہنے لگے اور اتنا پانی بہہ جائے کہ دھونے والے کو یقین ہو جائے کہ اب نجاست نکل چکی ہے تو اس صورت میں کپڑے پاک ہوجائیں گے اور کپڑوں کو نچوڑنا بھی ضروری نہ ہوگا۔ [۱]، [۲]

▪ [۱] (ویطھر) محل النجاسۃ (غیر المرئیۃ بغسلھا ثلاثا) وجوبا وسبعاً مع التتریب ندباً فی نجاسۃ الکلب خروجاً من الخلاف (والعصر کل مرۃ) تقدیراً لغلبۃ الظن فی استخراجھا فی ظاھر الروایۃ وفی روایۃ یکتفی بالعصر مرۃ وھو أوفق ووضعہ فی الماء الجاری یغنی عن التثلیث والعصر کالاناء اذا و ضعہ فیہ فامتلأ وخرج منہ طھر۔

▪ [۲] تحت قولہ اما لو غسل الخ۔ أن المعتبر فی تطھیر النجاسۃ المرئیۃ زوال عینھا ولو بغسلۃ واحدۃ ولو فی اجانۃ کمامر فلا یشترط فیھا تثلیث غسل ولا عصر، وأن المعتبر غلبۃ الظن فی تطھیر غیر المرئیۃ بلا عدد علی المفتیٰ بہ… ولا شک ان الغسل بالماء الجاری وما فی حکمہ من الغدیر أو الصب الکثیر الذی یذھب بالنجاسۃ اصلاً ویخلفہ غیرہ مراراً بالجریات اقوی من الغسل فی الاجانۃ التی علی خلاف القیاس، لأن النجاسۃ فیھا تلا قی الماء وتسری معہ فی جمیع اجزاء الثوب فیبعد کل البعد التسویۃ بینھما فی اشتراط التثلیث۔ (رد المحتار: ۱/۳۳۳)

فقط ۔ واللہ اعلم 

قمری تاریخ: ۷ صفر المظفر ۱۴۴۱

شمسی تاریخ: ۶ اکتوبر ۲۰۱۹

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں