فتوی نمبر:5020
سوال: ہم لوگ اپنی عید کلیکشن کو لانچ کر رہے ہیں۔ اس میں ہم نے بلآگرز کو انوائٹ کیا کہ وہ اپنے اکاؤنٹ سے لوگوں کو ہماری کلیکشن لوگوں کو دکھائیں، اور کہ وہ ان آرٹکلز کو ریویو کریں جو ہم ان کو دے رہے ہیں – کہ وہ آرٹکل کیسا ہے۔
میرے پاس جو اس سلسلے میں پروموشن کے پروپوزلز آئے ہیں، اس میں دو باتوں کا ذکر ہے:
۱۔ جو ہم نے ان کو آؤٹفٹ دیے ہیں، اس بارے میں وہ لوگوں کے سامنے ظاہر نہیں کریںگے کہ یہ انکو گفٹ کے طور پر ملے، بلکہ یوں ظاہر کریںگے کہ انہوں نے ان آرٹکلز کو خریدا ہے، تاکہ گاہک ان کو فولو کریں، اور شاپ پر جا کرخود بھی اس آرٹکل کو خریدیں۔ اس کا مقصد یہ ہے کہ دیگر بلٓاگرز ہم سے گفٹ کا تقاضا نہ کریں۔
۲۔ دوسرا آپشن یہ ہے کہ وہ اپنے اکاؤنٹ پر یہی واضح کریں کہ اس برینڈ نے ہمیں اپنے لانچنگ پربلایا تھا اور ہمیں یہ آئٹم گفٹ کے طور پر دیا، اور سامان اس نوعیت کا ہے۔۔۔ آپ لوگ بھی ان کی شاپ کو وزٹ کرے۔
اب جو دوسرا آپشن ہے، کہ بلاگرز واضح کریں کہ ہمیں یہ آئٹم مفت میں ملا، تو لوگوں کےذہن میں یہ کانسپٹ ہے کہ کیونکہ ان کو یہ مال مفت میں ملا، اس لیے تو ان کو تعریف کرنی ہی پڑتی ہے، مال چاہے جیسا بھی ہو۔
اب سوال یہ ہے کہ کیا مارکٹنگ ٹول کے طور پر ہم یوں ظاہر کر سکتے ہیں کہ بلٓاگرز نے مال خریدا ہے۔۔۔ جبکہ ہم نے ان کو مفت میں دیا؟ کیا ایسا ظاہر کرنے میں کوئی قباحت ہے؟ مجھے اس بارے میں تھوڑا گائڈ کر دیجیے۔
و السلام:
تنبیہ: یہ سوال آڈیو کی شکل میں موصول ہوا۔
الجواب حامدا و مصليا
وعلیکم السلام!
غلط بیانی کے ذریعہ سامان بیچنا یا اس کی مارکٹنگ کرنا جائز نہیں۔ ایسا کرنا دو گناہوں کا مرکب ہے: ایک تو جھوٹ کا اور دوسرا مسلمانوں کو دھوکہ دہی کا۔ لہذا، کسی بلآگر سے ایسا ظاہر کرانا کہ انہوں نے مال کو خریدا ہے، جبکہ حقیقت اس کے بر عکس ہے، جھوٹ اور دھوکہ دہی ہونے کی بنیاد پر سخت ناجائز ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
و لیس منا من غشنا
”جو شخص ہم کو (یعنی مسلمانوں کو) دھوکا دے وہ ہم میں سے نہیں۔” (۱)
نیزیہ بھی فرمایا:
كَبُرَتْ خِيانةً أن تُحدِّثَ أخاكَ حديثًا هو لكَ به مُصدِّقٌ وأنتَ له به كاذبٌ
“بہت بڑی خیانت کی بات ہے کہ تو اپنے بھائی (مسلمان) کو ایسی بات کہے کہ وہ اس میں تجھ کو سچا جانتا ہو اور تو اس پر جھوٹ کہہ رہا ہو۔“ (۲)
دوسری صورت، یعنی کسی کو مفت میں مال دینا اور ان سے ریویو کرانے کی گنجائش معلوم ہوتی ہے، بس اس بات کاخیال رکھا جائے کہ ریویو کرنے والے پر اچھا فیڈ بیک دینے کا کسی قسم کا دباؤ نہ ہو اور وہ خود بھی کسی لالچ کے بغیر مکمل ایمان داری کے ساتھ اپنی رائے پیش کرے۔
مارکٹنگ کرنے کا ایک اور طریقہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ ہر ویریفائڈ کسٹمر کو دعوت دی جائے کہ وہ آپ کی ویب سائٹ پر اپنے خریدے ہوئے سامان کے بارے میں اپنی رائے – اچھی ہو یا بری – پیش کرے، یا تو ریٹنگ کے ذریعہ، یا رٹن ریویو کے ذریعہ۔
اگر آپ اپنے کاروبار کو ہر قسم کے جھوٹ، غلط بیانی اور دیگر حرام معاملات کی آمیزش سے پاک رکھیں گی، تو اللہ تعالیٰ آپ کو دنیا اور آخرت کی نعمتوں سے نوازیں گے۔ دنیا کی نعمتوں میں سے تو برکت والا حلال رزق اور نیک نامی ہوگی، جبکہ ایماندار تاجر کی آخرت کے حوالے سے نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:
التّاجِرُ الصَّدُوقُ الأَمِينُ مع النَّبيِّينَ والصِّدِّيقِينَ والشُّهداءِ
“سچا اور امانت دار تاجر قیامت کے دن نبیوں، صدیقوں، شہیدوں اور ولیوں کے ساتھ ہوگا۔”
▪ (۱) جامع الصغیر للسیوطی، رقم الحدیث: ۷۶۷۶
▪ (۲) سنن أبي داود، رقم الحدیث: ٤٩٧١
▪ (۳) سنن الترمذي،رقم الحدیث: ١٢٠٩
🔸فقط ۔ واللہ اعلم 🔸
قمری تاریخ: ۲۷رمضان ١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ۲ جون ۲۰۱۹
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
➖➖➖➖➖➖➖➖
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
📩فیس بک:👇
https://m.facebook.com/suffah1/
====================
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇
https://twitter.com/SUFFAHPK
===================
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
www.suffahpk.com
===================
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:
https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A