حدیث کے نام سے مشہور ہونے والے جھوٹ

حدیث کے نام پہ بولے جانے والے مشہور 106 جھوٹ شئیر کیے ہیں۔ جن کی بقول ان کی اصل کسی بھی صحیح حدیث میں نہیں ملتی۔ ان اقوال کا تذکرہ “”غیر معتبر روایات کا فنی جائزہ“ نامی کتاب میں ہے جو سات جلدوں میں ہے

1: ایک بڑھیا نبی کریمﷺ پر کوڑا پھینکا کرتی تھی من گھڑت روایت ہے۔

2: حضرت بلالؓ شین کو سین پڑھا کرتے تھے اور ان کو اذان دینے سے روکا گیا تو اس صبح سورج طلوع نہیں ہوا
دونوں روایات من گھڑت ہیں۔

3: اویس قرنی ؒ کا اپنے دانت مبارک توڑنے والی روایت من گھڑت ہے۔

4: حضرت عمر ؓ کے بیٹے کا زنا کرنے والا واقعہ بھی من گھڑت ہے۔

5: وطن کی محبت ایمان ہے۔ من گھڑت روایت ہے

6: جس نے اپنے آپ کو پہچان لیا اس نے اللہ کو پہچان لیا۔
من گھڑت روایت ہے

7: عالم کے پیچھے ایک نماز چار ہزار چار سو چالیس نمازوں کے برابر ہے۔ روایت من گھڑت ہے

8: علم حاصل کرو چاہے تمہیں چین جانا پڑے۔ شدید ضعیف

9: دوران نماز حضرت علی ؓ کے بدن سے تیر نکالنے والا مشہور قصہ، من گھڑت ہے

10: جس کا کوئی پیر نہ ہو تو اس کا پیر شیطان ہے۔ من گھڑت ہے۔

11: ہاروت و ماروت اور زہرہ کا قصہ من گھڑت ہے۔

12: ماہ صفر یا ماہ رمضان کی بشارت دینے پر جنت کی بشارت دینا غلط ہے ایسی کوئی حدیث نہیں۔

13: اگر جھک جانے میں عزت کم ہو تو قیامت کو مجھ سے لے لینا۔ من گھڑت ہے

14: میں ایک چھپا خزانہ تھا،میں نے چاہا کہ پہچانا جاؤں، سو میں نے کائنات کو پیدا کیا ۔۔ ضعیف

15: زنا قرض ہے ، اگر تو نے اسے لیا تو ادا تیرے گھر والوں سے ہوگی۔۔ من گھڑت ہے۔

16: حضرت بلال ؓ کا نبی کریم ﷺ کو خواب میں دیکھ کر دمشق سے مدینہ آنا ، پھر آذان دینا اور مدینہ والوں کی آہ و بکا۔ (من گھڑت قصہ ہے)

17: آپ ﷺ کا دعا فرمانا کہ میری امت کا حساب میرے حوالے فرما دیجیۓ تاکہ میری امت کو دوسری امت کہ سامنے شرمندگی نا اٹھانا پڑے۔ (من گھڑت ہے)

18: ہر نبی کو نبوت چالیس برس بعد ملی ہے۔ (من گھڑت ہے)

19: درود پڑھنے پر اللہ ستر ہزار پروں والا پرندہ پیدا کریں گے جس کی تسبیح کا اجر درود پڑھنے والے کو ملے گا۔ (من گھڑت ہے)

20: جو شخص آذان کہ وقت باتیں کرتا ہے اسے موت کہ وقت کلمہ نصیب نہیں ہوتا۔ (من گھڑت ہے)

21: اللہ تعالیٰ کا نبی کریم ﷺ کو معراج کہ موقعہ پر فرمانا کہ آپ ﷺ جوتوں سمیت عرش پر آجائیں۔ (من گھڑت ہے)

22: فجر کی سنتیں گھر میں ادا کرنے پر روزی میں وسعت، اہل خانہ کے مابین تنازع نا ہونا ، اور ایمان پر خاتمہ۔ یہ فضائل بے اصل ہیں

23: روز محشر باری تعالیٰ کا ارشاد ہوگا کہ کون ہے جو حساب دے حضرت صدیق اکبر ؓ کے سامنے آنے پر اللہ کا غصہ ٹھنڈا ہو جائے گا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

24: آپ ﷺ کے وصال کہ بعد جبریل علیہ السلام کا دنیا میں دس بار آنا اور دس چیزیں لے جانا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

25: بے پردہ عورت جہنم میں بالوں کے بل لٹکائی جائے گی۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

26. آپ ﷺ نے فرمایا سب سے پہلے رب تعالیٰ میری نماز جنازہ پڑھیں گے (من گھڑت ہے)

27: نبی کریم ﷺ کی ولادت کے سال ہر حاملہ عورت کے گھر لڑکے کا پیدا ہونا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

28: حضرت بلال ؓ کا آپ ﷺ کی اونٹنی کی نکیل پکڑ کر جنت میں داخل ہونا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

29: آپ ﷺ کا ارشاد: مجھے موت کا اتنا بھروسہ بھی نہیں کہ ایک طرف سلام پھیروں تو دوسری طرف بھی پھیر سکوں گا یا نہیں۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

30: ابو جہل کہ ہاتھوں میں کنکریوں کا آپ ﷺ کی شہادت دینا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

31: دوران نماز والدین کی پکار پر نماز چھوڑ کر جانے والی روایت (شدید ضعیف، بیان نہیں کر سکتے)

32: مومن کے جھوٹے میں شفاء ہے (من گھڑت)

33: ابو بکرصدیق ؓ کا ٹاٹ کا لباس پہننا اور باری تعالیٰ کی جانب سے ان پر سلام (من گھڑت ہے)

34: آپ ﷺ کا سکرات میں جبریل سے کہنا کہ میری ساری امت کی سکرات کی تکلیف مجھے دے دو۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

35: حضرت فاطمتہ الزہرہ کا ایک بال بے پردہ تھا تو سورج طلوع نہیں ہوا (بے اصل ہے)
36: روز قیامت ایک نیکی دینے پر دو افراد کا جنت میں جانا۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

37: جب کوئی نوجوان توبہ کرتا ہے تو مشرق سے مغرب تک تمام قبرستان سے چالیس دن تک اللہ عذاب کو دور کر دیتا ہے۔ (سَنَداً نہیں ملتی، بیان کرنا موقوف رکھا جائے)

38: معراج کا خاص راز۔ حضرت عائشہ ؓ کا اپنے والد ابو بکر صدیق ؓ سے مشورہ کر کہ نبی کریم ﷺ سے معراج کی رات کی خاص باتوں میں سے ایک بات کا پوچھنا اور ابو بکر صدیق ؓ کو بتانا۔ جس کو سن کر وہ رو پڑے۔ (یہ روایت کسی مستند یا غیر مستند کتاب میں نہیں مل سکی)

39: ایک دفعہ نبی کریم ﷺ طواف فرما رہے تھے ایک اعرابی کو اپنے آگے طواف کرتے پایا جس کی زبان پر یا کریم یا کریم کی صدا تھی۔ حضور ﷺ نے بھی پیچھے سے یا کریم پڑھنا شروع کر دیا۔ جس پر اس نے آپ ﷺ سے فرمایا کہ آپ میرا مذاق اڑاتے ہیں۔ (یہ واقعہ بھی کسی مستند یا غیر مستند روایات میں موجود نہیں)

40: دو شخص حضرت عمر فاروقؓ کی مخفل میں داخل ہوئے اور ایک شخص کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اس شخص نے ہمارے باپ کو قتل کیا ہے۔ اس شخص نے اقرار کیا اور کچھ امانتیں واپس کرنے کے لیے تین دن کی مہلت مانگی جس پر ابوذر غفاری ؓ نے ان کی ضمانت دی۔۔۔۔۔ (کسی بھی مستند یا ضعیف مصدر میں اس پورے واقعہ کا کوئی حوالہ نا مل سکا)

41: کچرہ پھینکنے والی بڑھیا اور مکہ چھوڑ کر جانے والی بڑھیا، دونوں روایات من گھڑت ہیں اور وہ بڑھیا جس کی خدمت ابو بکر صدیق ؓ کئی سال کرتے رہے یہ روایت انتہائی ضعیف نا قابل بیان ہے۔

42: ایک شخص میں چار خامیاں تھی نبی کریم ﷺ کے کہنے پر اس نے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا تو اس کے باقی سب گناہ بھی چھوٹ گئے۔ (من گھڑت ہے)

43: ایک عورت اپنے ساتھ چار مردوں کو جہنم لے کر جائے گی۔ باپ ، شوہر ، بھائی اور بیٹے کو۔۔ (من گھڑت ہے)

44: جس شخص کے یہاں بچہ پیدا ہو اور وہ اس کا نام برکت حاصل کرنے کے لئے محمد رکھے تو وہ بچہ اور اس کا والد دونوں جنت میں جائیں گے. (من گھڑت ہے)

45: اپنی اولاد کو رونے پر مت مارو کیوںکہ بچہ کا رونا چار مہینہ لا الہ الا اللہ ہے، اور چار مہینہ تک محمد رسول اللہ(ﷺ) ہے، اور چار مہینہ والدین کے لئے دعا ہے۔ (من گھڑت ہے)

46: بخیل جنت میں نہیں جائے گا اگرچہ وہ عابد ہو، اور سخی جہنم میں نہیں جائے گا اگر چہ وہ فاسق ہو۔ ( من گھڑت ہے)

47: ایک گھڑی غور و فکر کرنا ایک سال کی عبادت سے زیادہ بہتر ہے۔

(یہ حدیث نہیں ہے بلکہ حضرت سری سقطیؒ کا کلام ہے)

48: حضرت موسی علیہ السلام کو اللہ تعالی نے فرمایا کہ اے موسی جب میں آپ سے بات کرتا ہوں تو میرے اور آپ کے درمیان 70 ہزار پردے ہوتے ہیں لیکن امت محمدیہ جب افطار کے وقت دعا مانگے گی تو کوئی پردہ نہ ہوگا۔ (من گھڑت ہے)

49: شب قدر کے حوالے سے نوافل کی خاص تعداد یا خاص طریقے سے نماز پڑھنے والی روایات (من گھڑت ہیں)

50: تہمت کی جگہوں سے بچ کے رہو۔ (من گھڑت ہے)

51 : حضرت بلال نے اذان نہیں دی تو دن نہیں چڑھا یہ بھی من گھڑت ہے ،
52: ابو جہل کے دروازے پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دعوت دینے کے لئے 100 سو مرتبہ جانا
( بے سند ہے آپ سے منسوب کر کے بیان نہیں کر سکتے)
53: طوفانی رات میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا قافلے والوں کو دعوت دینا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
54: ایک آدمی کا راہ راست پر آجانا داعی کی نجات کے لئے کافی ہے ۔
( بے سند ہے بیان کرنا منع ہے) اس سے ملتی جلتی ایک روایت ہے وہ صحیح ہے
55: حضرت ایوب کا اپنے جسم کے کیڑے کو یہ کہنا ” اللہ کے رزق میں سے کھا ۔
( بیان نہیں کر سکتے مرفوعاً یہ روایت کہیں نہیں ملی)
56: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرا بستر سمیٹ دو اب میرے آرام کے دن ختم ہو گئے۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
57: نماز مومن کی معراج ہے
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
58: صحابی کی داڑھی کے ایک ہی بال پر فرشتوں کا کھولنا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
59: مسجد سے بال کا نکالنا ایسے ہے جیسے مردار گدھے کا مسجد سے نکالنا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
60: اے ابن آدم ایک تیری چاہت ہے اور ایک میری چاہت ہے۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
61: جسے اللہ ستر مرتبہ محبت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اسے اپنے راستے میں قبول کر لیتے ہیں ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
62: ایک یہودی کے جنازے کو دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا رونا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
63: ایک یہودی کا معراج کے واقعہ سے انکار پر پہلے عورت بن جانا دو بچے پیدا کرنے کے بعد پھر مرد بن جانا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
64: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک طبیب کو یہ فرمانا: ہم ایسی قوم ہیں جو سخت بھوک کے علاؤہ نہیں کھاتے اور جب کھاتے ہیں تو پیٹ بھر کر نہیں کھاتے ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
65: سلمان علیہ السلام نے مخلوقات کی دعوت کے لئے کھانا تیار کیا جسے ایک مچھلی کھا گئی۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
66: بے نمازی کی نحوست سے بچنے کے لئے گھر کے دروازے پر پردہ ڈالنا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
67: بے نمازی کی نحوست چالیس گھروں تک جاتی ہے ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
68: جان بوجھ کر نماز چھوڑنے پر ایک حقب جہنم میں جلنا ۔
ایک حقب 80 سال کا ہے اس کا ہر سال تین ساٹھ دن کا ہے اور ہر دن دنیا کے دن کے ایک ہزار دن کے برابر ہے ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
69: ایک عورت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس دودھ پیتا بچہ لے کر آئی اور کہا کہ اسے بھی جہاد میں لے جائیں ، لوگوں نے کہا یہ بچہ جہاد میں کیا کرے گا تو عورت نے کہا جب کوئی تیر آئے تو اسے آگے کر دینا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
70: استنجاء بیٹھنے کا طریقہ یہودی نے سنا تو اس نے ایسا ہی کیا اس کے دشمن نے رسہ پھینک کر گلا گھونٹنا چاہا مگر سنت کے مطابق بیٹھنے سے بچ گیا تو وہ مسلمان ہو گیا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
71: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا معراج میں اللہ کی بارگاہ میں عاجزی کا تحفہ پیش کرنا ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)
72: حضرت بلال نے آپ سے عرض کی یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کا شکر ہے کہ اس نے ہدایت اپنے ہاتھ میں رکھی ہے اگر ہدایت آپ کے ہاتھ میں ہوتی تو میری باری نجانے کب آتی ۔
(بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے )

73: حضرت بلال کی قسم پر سحری کے وقت کا ختم ہوجانا ۔
(بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)

74: جب کوئی مسجد میں ہوا خارج کرتا ہے تو فرشتہ اس ہوا کو منہ میں لے کر مسجد سے باہر خارج کر دیتا ہے ۔
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)

75:جب کوئی نوجوان توبہ کرتا ہے تو مشرق سے مغرب تک تمام قبرستان سے چالیس دن تک عذاب دور کر دیا جاتا ہے ۔
(بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)

76: حضرت فاطمتہ الزہرہ رضی اللہ عنہا کے لئے قبر کا یہ کہنا کہ یہ حسب نسب کی جگہ نہیں ہے
( بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)

77: بسم اللہ کہہ کر گھر میں جھاڑو لگانے پر بیت اللہ میں جھاڑو لگانے کا اجر ملتا ہے ۔
(بے سند ہے بیان نہیں کر سکتے)

78: حضور ﷺ کا حضرت جابر کے بیٹوں کو زندہ کرنا،
(بے سند جھوٹی روایت)

79: حضورﷺکا فرمان: مجھے موت کا اتنا بھروسہ نہیں کہ دوسری طرف سلام پھیرنا بھی نصیب ہوگا یا نہیں.
(یہ من گھڑت روایت ہے.)

80: حضرت بلال, حضورﷺ کی اونٹنی کی نکیل پکڑ کر سب سے پہلے جنت میں جائیں گے.
(یہ بےسند روایت ہے)

81: بدن کے جس حصہ پہ استاد کی مار پڑتی ہے,جہنم کی آگ وہاں حرام ہو جاتی ہے”
( یہ من گھڑت روایت ہے)

82: حضور ﷺ کی ولادت کے سال اللہ تعالیٰ نے تمام حاملہ عورتوں کو بیٹوں سے نوازا
(. یہ روایت درست نہیں ہے۔)

83: مؤمن مسجد میں ایسے جیسے مچھلی پانی میں, اور منافق ایسے جیسے پرندہ پنجرے میں”
یہ حدیث نہیں ہے۔

84: ایک صحابی کا حضورﷺ کے وصال پہ نابینا ہونے کی دعا کرنا, اور بینائی کا سلب ہوجانا.
(یہ بےسند روایت ہے. )

85: حضرت بلال کا دمشق میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خواب میں زیارت کرنا پھر مدینہ آنا پھر اذان دینا اور مدینہ والوں کی آہ و بکا ۔(یہ واقعہ فضائل اعمال میں بھی درج ہے)
(من گھڑت ہے)

86:حضرت بلال کا امیہ کا غلام ہو کر آٹا پیسنا اور حضور ﷺ کا مدد کرنا
(من گھڑت قصہ۔)

87:بندے کا وضو کرنا اور کلمہ پڑھنا ، ہر قطرے کے بدلے فرشتہ کا پیدا ہونا اور قیامت تک کلمہ پڑھنا، یہ من گھڑت حدیث ہے۔

88:”قیامت کے دن ایک قبر سے 70 مردے اٹھیں گے”
من گھڑت روایت ہے, کسی کتاب میں موجود نہیں ہے

89: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا دعا فرمانا کہ میری امت کا حساب میرے حوالے کر دے تاکہ میری امت کو دوسری امتوں کے سامنے شرمندگی نہ اٹھانی پڑے ۔
( من گھڑت ہے بیان نہیں کر سکتے)

90: حضرت فاطمہؓ کے ساتھ حضورﷺ کا تندور میں روٹی لگانا اور روٹی کا نا پکنا ”
یہ بےسند روایت ہے, بیان نہیں کرنی چاہئے.

91: شب معراج, اللہ تعالیٰ کا حضورﷺ کو جوتوں سمیت عرش پہ بلانا”
یہ من گھڑت قصہ ہے,

92 : ایک بوڑھے کے احترام میں حضرت علیؓ کا نماز کیلئے لیٹ ہوجانا”
یہ من گھڑت روایت ہے, اسے بیان نہیں کرنا چاہیے

93: تنگ دستی کی شکایت پہ حضور ﷺ کا فرمان: نکاح کرو, یہاں تک کہ آپ نے اس کے چار نکاح کروا دیے
: یہ روایت درست نہیں ہے

94: ہر نبی کو نبوت چالیس سال بعد ملی ۔
یہ من گھڑت روایت ہے۔

95: حضرت انس کا تنور کی آگ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے رومال کی میل کچیل کو صاف کرنا اور رومال کا نہ جلنا ۔
( شدید ضعیف ہے بیان نہیں کر سکتے)

96: عالِم کی موت, عالَم کی موت ہے.
یہ حدیث مبارکہ نہیں ہے, بلکہ عربی مقولہ ہے۔

97: “دورانِ اذان گفتگو کرنے والے کو کلمہ نصیب نہیں ہوتا, یا ایمان ضائع ہونے کا خدشہ ہے”
یہ دونوں روایات من گھڑت ہیں۔

98 : 40 احادیث کو یاد کرنے والے کا حشر علماء و انبیاء کے ساتھ ہوگا”
یہ روایت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے منسوب کر کے بیان کرنا درست نہیں ہے۔

99: لوگوں کو قیامت کے دن ان کی ماؤں کے نام سے پکارا جائے گا”
یہ روایت من گھڑت ہے۔

100: اللہ تعالیٰ بندوں سے 70 ماؤں سے زیادہ پیار کرتا ہے”
یہ بے اصل روایت ہے۔

101: تکبیر اولٰی دنیا و مافیہا سے بہتر ہے
یہ بے سند روایت ہے

102: بے عمل عورت قیامت کے دن چار محرم مردوں کو جہنم میں لے کہ جائے گی”
من گھڑت حدیث

103: حضور ﷺ کا مشرک مہمان کے پیشاب والے بستر کو اپنے ہاتھ سے دھونا”
من گھڑت کہانی ہے, اس کی کوئی حقیقت نہیں ہے۔

104: ایک بدو کے حضور ﷺ سے 24 سوالات” کی طویل روایت, بے سند روایت ہے ۔

105: دور نبویؐ میں : ماں کی نافرمانی کی وجہ سے بیٹے کی حالت نزع میں کلمہ طیبہ سے محرومی کا طویل واقعہ.
من گھڑت روایت ہے

106: بچے کی بسم اللہ پڑھنے پر, بچے کی, اس کے والدین اور استاد کی بخشش کی روایت
من گھڑت ہے۔

نوٹ:
بیان کرنا موقوف رکھا جائے یعنی معتبر سند ملے بغیر ہر گز بیان نہ کریں۔ ان روایات کی سند انتہائی جستجو کے باوجود نہیں ملی۔ لہذا حدیث رسول ﷺ میں اہتمام و احتیاط کا تقاضہ یہی ہے کہ کسی مستند سند کی دستیابی تک ان کے بیان کرنے کو موقوف رکھا جائے

نبی کریم ﷺ کا فرمان ہے ۔

”مَنْ يَقُلْ عَلَيَّ مَا لَمْ أَقُلْ فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ“․(۱)
ترجمہ:”جو شخص میرے نام سے وہ بات بیان کرے جو میں نے نہیں کہی تو وہ اپنا ٹھکانا جہنم میں بنا لے۔ “
(صحیح بخاری 109)

اپنا تبصرہ بھیجیں