حالت جنابت میں سونا اور بچہ کو دودھ پلانےکا حکم

فتویٰ نمبر:2063

السلام علیکم! جنابت کی حالت میں سونا اور گھر کے کام کرنا کیسا ہے اوراسی حالت میں بچے کو دودھ پلانے کا بھی کیا حکم ہے؟ جزاک اللہ

والسلام

سائل کا نام:اہلیہ سعد

الجواب حامداو مصليا

وعلیکم السلام!

بہتر تو یہ ہے کہ جنابت کی حالت میں نہ سوئے ،غسل کر کے طہارت حاصل کر لے، لیکن اگر کسی وجہ سے اسی حالت میں سونے کا ارادہ ہو تو کم از کم شرم گاہ کو دھو کر نماز کی طرح وضو کر کے سوئے، یہ بھی نہ کرے تو اس حالت میں سونا اس وقت گناہ ہے جب نماز کا وقت نکل رہا ہو اور پھر بھی ناپاکی دور نہ کرے۔

اس حالت میں عورت گھر کی کام کاج اور بچہ کو دودھ بھی پلاسکتی ہے۔

١۔”عن ابن عمر ان عمر بن الخطاب رضی اللہ عنہ سال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم:ایرقد احدنا وہو جنب؟ قال:نعم! اذا توضا احدکم فلیرقد وہو جنب“(صحیح البخاری: کتاب الغسل،باب نوم الجنب٤٣/١،رقم:٢٨٧،دارالفکر بیروت،صحیح مسلم:١٤٤/١، رقم ٣٠٦،بیت الافکار الدولیہ)

٢۔”عن عائشہ رضی اللہ عنہا قالت: کان النبی صلی اللہ علیہ وسلم اذا اراد ان ینام وہو جنب غسل فرجہ وتوضا للصلاة“(صحیح البخاری: کتاب الغسل،باب الجنب،یتوضا ثم ینام٤٣/١ رقم :٢٨٨ دارالفکر بیروت، صحیح مسلم:١٤٤/١،رقم:٣٠٥)

٣۔”ولا باس لحائض وجنب بقراءة ادعیة ومسہا وحملہا وذکر اللہ تعالی وتسبیح وزیارہ القبول ودخول مصلی عید (واکل وشرب بعد مضمضہ وغسل ید۔۔۔“(درالمختار علی ہامش رد المحتار: ٢١٥/1)

٤۔”لا یجب الوضوء علی المحدث والغسل علی الجنب والحائض والنفساء قبل وجوب الصلوة او ارادة مالا یحل الا بہ کذا فی البحر الرائق۔۔۔“(الھندیہ :١٦/١)

٥۔”وان اراد ان یاکل او یشرب فینبغی ان یتمضمض ویغسل یدیہ کذا فی السراج الوہاج۔۔۔“ (الھندیہ:١٦/١)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:١١ربیع الثانی ١٤٤٠ھ

عیسوی تاریخ:19دسمبر2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں