حکومت کے ملازمین کا اپنی جگہ دوسروں کو تنخواہ پر رکھنا اور اسٹاف اور طلبہ کی تعداد زیادہ بتانا

فتویٰ نمبر:516

ہم کو چند مسائل درپیش ہیں میں سو فیصد امید رکھتا ہوں آپ حضرات قرآن وحدیث کی رو سے مسئلہ کا حل کریں ۔

سوال:مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے علاقے میں بہت سے پرائمری اسکول ہیں ہر اسکول پر دو تین اساتذہ کرام ہیں اساتذہ ڈیوٹی نہیں کرتے انہوں نے تنخواہ پر پرائیوٹ لوگ مقرر کئے  جو اساتذہ کی حاضری اور بچوں کی حاضری اور سبق پڑھاتے ہیں رجسٹر میں درج شدہ بچے ۶۵ ہیں اور اسکول میں موجود بچے ۱۲ہیں تو ان سب بچوں کو حاضر لکھنا اور اساتذہ کو بھی حاضر لکھنا جائز ہے یاناجائز ؟اورجو تنخواہ ہے یہ بھی جائز ہے یا نہیں ؟

الجواب حامداً ومصلیاً

صورتِ مسؤلہ میں اساتذہ بذات ِ خود بچوں کو پڑھانے پر مامور ہیں اسلئے ان کا اپنی ذمہ داری پوری نہ کرنا باوجود غیر حاضر رہنے کے اپنی حاضری لکھوانا اور کام کئے بغیر تنخواہ وصول کرنا ناجائز اور گناہ ہے ایسے لوگ اجرت اور تنخواہ کے مستحق نہیں (۱)۔

            جیساکہ درِمختار میں ہے :   

الدر المختار – (6 / 69)

الأجيرالخاص ….. وَهُوَ مَنْ يَعْمَلُ لِوَاحِدٍ عَمَلًا مُؤَقَّتًا بِالتَّخْصِيصِ وَيَسْتَحِقُّ الْأَجْرَ بِتَسْلِيمِ نَفْسِهِ فِي الْمُدَّةِ….. وليس للخاص أن يعمل لغيره ولو عمل نقص من أجرته بقدر ما عمل

فقط

الجواب صحیح

سعید احمد

الجواب صحیح

محمد عبد المجید دین پوری

التخريج

(۱)اللباب في شرح الكتاب-عبد الغني الغنيمي الميداني – (1 / 181)

وليس للخاص أن يعمل لغيره ولو عمل نقص من أجرته بقدر ما عمل

فتح القدير للمحقق ابن الهمام الحنفي – (20 / 162)

وَلَيْسَ لِأَجِيرِ الْوَحْدِ أَنْ يُؤَجِّرَ نَفْسَهُ مِنْ آخَرَ .

وَإِذَا آجَرَ لَا يَسْتَحِقُّ تَمَامَ الْأَجْرِ عَلَى الْمُسْتَأْجِرِ الْأَوَّلِ وَيَأْثَمُ .

اپنا تبصرہ بھیجیں