جس کے لیےزمین پر اٹھنا بیٹھنا دشوار اس کی نماز کا طریقہ

فتویٰ نمبر:2074

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم 

ایک وہ شخص ہے جو زمین پر بیٹھ کر سجدہ پر بھی قادر ہے اور قیام پر بھی کہ چلتا پھرتا ہے۔ لیکن زمین پر بیٹھ کر اٹھ نہیں سکتا اس سے قیام کی فرضیت ساقط ہوجائے گی؟

کیا ان کے لیے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا درست ہوگا؟کیونکہ اس صورت میں قیام آسان ہے لیکن سجدہ حقیقی ممکن نہیں۔

والسلام

الجواب حامداو مصليا

جو شخص سجدہ کرنے پر قادر ہو اس کے لیے سجدہ اشارے سے کرنا جائز نہیں۔

مذکورہ صورت میں سجدے پر قدرت ہے لہذا اس شخص پر زمین پر سجدہ حقیقی کرنا ضروری ہے۔کرسی پر بیٹھ کر جو سجدہ کیا جائے گا وہ حقیقی نہیں،بلکہ سجدے کا اشارہ ہوگا۔

اب اس کی نماز کا طریقہ یہ ہوگا کہ پہلی رکعت کھڑے ہوکر شروع کرے اور قیام، رکوع وسجدہ سب کرے پھر دوسری رکعت کے لیے اگر اٹھنا ممکن نہیں تو بیٹھ کر باقی نماز مکمل کرلے لیکن سجدہ زمین پر ہی کرے۔

 أن المریض اذا قدر علی الصلاۃ قائما برکوع وسجود فانہ یصلّی المکتوبۃ قائماً برکوع وسجود ولا یجزئہ غیر ذلک، لانہ لما قدر علی القیام والرکوع والسجود کان بمنزلۃ الصحیح، والصحیح لا یجزئہ أن یصلی المکتوبۃ الا قائماً برکوع وسجود کذلک ھذا، وان عجز عن القیام وقدر علی القعود فانہ یصلی المکتوبۃ قاعداً برکوع وسجود ولا یجزئہ غیر ذلک لانہ عجز عن نصف القیام وقدر علی النصف فما قدر علیہ لزمہ وما عجز عنہ سقط۔

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:12ربیع الثانی1440ھ

عیسوی تاریخ:20دسمبر 2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں