خانقاہ یا مدرسے میں رقم دینے کی منت ماننا۔

سوال: منت ماننی کہ فلاں کام ہو تو خانقاہ یا مدرسے میں رقم دیں گے تو کیا اب اسی خاص مدرسے میں دینا ضروری ہے یا کسی بھی مدرسے میں دینا درست ہے۔
الجواب باسم ملھم الصواب

کسی خاص خانقاہ میں دینا ضروری نہیں،کسی بھی خانقاہ یا مدرسے میں رقم دینے سے منت ادا ہو جائے گی۔
========================
حوالہ جات:
1- نذر لفقراء مکة جاز الصرف لفقراء غیرھا لما تقرر فی کتاب الصوم أن النذر غیر معلق لا یختص بشیء.
(رد المحتار علی الدر المختار:545/5)

2- مفتی محمودحسن گنگوہی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:
پانچ سوروپیہ مسجد میں دینے کی نذر:
سوال : زید نے نذرمانی کہ میرا فلاں کام ہوگیا تو ۵۰۰؍روپیہ مسجد میں دوں گا۔ تو کیا یہ ۵۰۰؍روپیہ اکھٹے اداکرے یا سو، سوروپیہ پانچ مسجدوں میں دے دے، اپنی ہی مسجد میں دے دے یا متفرق زیر تعمیر مسجد میں؟
الجواب حامداًومصلیاً: اس کو اختیارہے کہ ایک دم ۵۰۰؍سوروپیہ دےدے یاتاخیر سے دے ، مسجد کی تعیین لازم نہیں، جس مسجد میں چاہے دے دے۔
(فتاوی محمودیہ: 73/14-74)

واللہ اعلم بالصواب

12 صفر 1444ھ
8 ستمبر 2022ء

اپنا تبصرہ بھیجیں