کیا مسجد عائشہ میقات ہے ؟

فتویٰ نمبر:837

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

کیا مسجد عاٸشہ میقات ہے؟وہاں سے احرام باندھنا درست ہے؟ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ عورتوں کو وہاں سے احرام باندھنا چاہیے. 

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

مسجد عائشہ تنعیم میں واقع ایک مسجد کا نام ہے جو کہ حرم سے باہر اور حل کے اندر ہے، مکہ اور مدینہ کے درمیان، مکہ مکرمہ سے تین میل کے فاصلے پر ہے. اہل مکہ اور وہ لوگ جو اہل مکہ کے حکم میں ہو(یعنی جو حج یا عمرہ کر کے حلال ہو جاتے ہیں، جب دوسرا عمرہ کرنا چاہتے ہوں تو ان) کے لیے عمرے کا احرام حل سے باندھنا ضروری ہے، جبکہ تنعیم( مسجد عاٸشہ) سے احرام باندھنا أفضل ہے.نیز مرد و عورت کے لیے اس میں کوئی تخصيص نہیں، نہ ہی مسجد عاٸشہ سے احرام باندھنا کسی کے لیے ضروری ہے بلکہ مکی اور جو لوگ اہل مکہ کے حکم میں ہو وہ عمرے کا احرام حل میں کہیں سے بھی باندھ سکتے ہیں. 

“والمیقات لمن بمکة یعني من بداخل الحرم للحج الحرم وللعمرة الحل لیتحقق نوع سفر، والتنعیم أفضل․ (درمختار) وفيالشامي: والمراد بالمکي من کان داخل الحرم سواء کان بمکة أولا وسواء کان من أہلھا أو لا․” 

(شامي: ۳/۴۸۴)

و اللہ سبحانہ اعلم

بقلم : بنت ممتاز عفی عنھا

قمری تاریخ:24 ذی الحجہ ،1439ھ

عیسوی تاریخ:4 ستمبر ،2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں