کفاءت پر حدیث مبارکہ سے استدلال

فتویٰ نمبر:2047

سوال: 

محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم۔کیا رشتہ طے کرنے میں جو کفو کی شرائط علماء بتاتے ہیں .دین۔نسب۔علم۔مال میں برابری اس پر کوئی واضح حدیث ہے؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

کفاءت کا معنی ہے : برابر ہونا، مماثل ہونا۔

نکاح میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کفو ( برابری) کی تلقین فرمائی ہے جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے:

“لاتنکحوا النساء الا الاکفاء ولایزوجهن الاالاولیاءولامھر دون عشرة دراهم”(مسند ابي يعلي تابع مسند جابر،حدیث نمبر:۲۰۹۴)،

ترجمہ: “عورتوں کا نکاح ان کے کفو میں ہی کرو ،ان کی شادی ان کے ولی کی موجودی میں ہی کرو اور ان کا مھر دس درھم سے کم مقرر نہ کرو”۔

اسی طرح دوسری جگہ ارشاد ہوا: 

“یاعلی ثلاث لاتوخرھا الصلوة اذا آنت والجنازة اذا حضرت والايم اذا وجدت لها كفوا”( ترمذى شريف ،باب تعجيل الجنازة: 206/1 ) 

ترجمہ:” تین چیزوں میں بلاضرورت شرعیہ تاخیر نہیں کرنی چاہیے، ایک جب نماز کا وقت مستحب آجائے، دوسرا جب جنازہ تیار ہوکر آئے، تیسرا کہ جب بے شوہر والی عورت کے لیے کفو مل جائے”۔

نیز ارشاد ہے:

” العرب بعضہا اکفاء لبعض والموالی بعضہم اکفاء بعض”

ترجمہ: “عرب ایک دوسرے کے کفو ہیں اورموالی (غیر عرب) ایک دوسرے کے کفوء ہیں”۔ ( جمع الفوائد٢١٨/١ )

ان احادیث مبارکہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح میں برابری کا ذکر فرمایا ، اب برابری کن چیزوں میں ہونی چاہیے؟؟؟ 

تو برابری کا مدار فقہاء کرام نے عرف پر فرمایا ہے کہ عرف میں جن چیزوں میں فخر کیا جاتا ہے یا عار دلایا جاتا ہے ، ان چیزوں میں برابری معتبر ہوگی، البتہ اگر ولی اور لڑکی راضی ہوں تو غیر کفو میں نکاح بھی درست ہے۔

◼( فَصْلٌ فِي الْأَكْفَاءِ ) .جَمْعُ كُفْءٍ بِمَعْنَى النَّظِيرِ لُغَةً ، وَالْمُرَادُ هُنَا : الْمُمَاثَلَةُ بَيْنَ الزَّوْجَيْنِ فِي خُصُوصِ أُمُورٍ أَوْ كَوْنُ الْمَرْأَةِ أَدْنَى وَهِيَ مُعْتَبَرَةٌ فِي النِّكَاحِ ؛ لِأَنَّ الْمَصَالِحَ إنَّمَا تَنْتَظِمُ بَيْنَ الْمُتَكَافِئِينَ عَادَةً ؛ لِأَنَّ الشَّرِيفَةَ تَأْبَى أَنْ تَكُونَ مُسْتَفْرَشَةً لِلْخَسِيسِ بِخِلَافِ جَانِبِهَا ؛ لِأَنَّ الزَّوْجَ مُسْتَفْرِشٌ فَلَا يَغِيظُهُ دَنَاءَةُ الْفِرَاشِ۔(البحر الرائق فَصْلٌ فِي الْأَكْفَاءِ:۱۶۰/۸)۔

🔸و اللہ سبحانہ اعلم🔸

✍بقلم : 

قمری تاریخ:8 ربیع الثانی 1440ھ

عیسوی تاریخ:16 دسمبر 2018ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

➖➖➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں