لیٹ کرنماز پڑھنے کاحکم

سوال :ایک آدمی قیام ،رکوع سجدہ نہ کرسکتا ہو تو کیا وہ چت لیٹ کر نماز پڑھے گا یا دائیں کروٹ پر لیٹ کر نماز پڑھے گا ؟

سائلہ:بنت محمد ؛ناظم آباد کراچی

الجواب باسم ملہم الصواب

جو شخص قیام ،کوع سجدہ کی قدرت نہ رکھتا ہوتو وہ بیٹھ کر اشارہ سے نماز پڑھے گا اور سجدہ میں رکوع کی بہ نسبت زیادہ جھکے گا ۔اور اگر اس پر بھی قادر نہ ہوتو لیٹ کر نماز پڑھے گا ،لیٹ کر نماز پڑھنے کی صورت میں چت لیٹ کر نماز پڑھنا یا دائیں کروٹ پر نماز پڑھنا دونوں جائز ہیں ۔

الهداية في شرح بداية المبتدي (1/ 76)

” إذا عجز المريض عن القيام صلى قاعدا يركع ويسجد، ولأن الطاعة بحسب الطاقة.۔۔۔” فإن لم يستطع الركوع والسجود أومأ إيماء ” يعني قاعدا لأنه وسع مثله ” وجعل سجوده أخفض من ركوعه ” لأنه قائم مقامهما۔۔۔فإن لم يستطع القعود استلقى على ظهره۔۔۔ وإن استلقى على جنبه ووجهه إلى القبلة فأومأجاز

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (2/ 95)

(من تعذر عليه القيام) (صلى قاعدا) كیف شاء۔۔۔فان لم یستطع الرکوع والسجوداومی ایماءوجعل سجودہ اخفض من رکوعہ۔۔۔ان تعذر القعود اوما مستلقیا۔۔۔او علی جنبہ الایمن او الایسر والاول افضل علی المعتمد۔۔۔۔۔۔۔واللہ سبحانہ وتعالی اعلم۔

الجواب صحیح

البتہ چت لیٹ کر نماز پڑھنا کروٹ پر نماز پڑھنے سے بہتر ہے ۔

مفتی محمد انس عبدالرحیم عفا اللہ عنہ

اپنا تبصرہ بھیجیں