مغرب کی دو سنتیں اوابین میں داخل ہیں

فتویٰ نمبر:4054

سوال: السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

محترم جناب مفتیان کرام!

کسی عالم نے فرمایا ہے کہ مغرب کی دو سنّتوں کو ہم اوّابین میں شمار کرسکتے ہیں جبکہ یہ تو سنّت مؤکدہ ہیں۔

والسلام

الجواب حامداو مصليا

احادیث سے معلوم ہوتا ہے اوابین کی کم از کم تعداد چھ اور زیادہ سے زیادہ بیس رکعتیں ہیں بہتر یہی ہے کہ مغرب کی دو سنتوں کے علاوہ چھ رکعتیں پڑھی جائیں ہاں اگر وقت کم ہو تو سنت مؤکدہ کے علاؤہ دو دو رکعت کرکے چار رکعت مزید پڑھ لینے سے بھی اوابین کی فضیلت حاصل ہوجائے گی۔

(مستفاد از: احسن الفتاویٰ/ فتوی بنوری ٹاؤن: 143909201389)

عن أبى هريرة رضى الله عنه قال قال رسول ﷲﷺ من صلى بعد المغرب ست ركعات لم يتكلم فيما بينهن بسوء عدلن له بعبادة ثنتى عشرة سنة..

(رواه الترمذى: ١/ ٩٠)

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ رسول کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اور ان کے درمیان کوئی بات نہ کرے تو اسے بارہ سال تک عبادت کا ثواب ملے گا۔

عن عائشه رضى الله عنها عن النبى صلى الله عليه وسلم قال من صلى بعد المغرب عشرين ركعة بنى الله له بيتا فى الجنه.

(رواه الترمذى: ١/ ٩٠)

حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے مغرب کے بعد بیس رکعتیں پڑھیں اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں گھر بنادیتا ہے۔

قال القارى رحمه الله المفهوم أن الركعتين الراتبتين داخلتان فى الست وكذا فى العشرين المذكور….

(مرقاة المفاتيح: ٣/ ١١٤)

و فى الشرح التنوير و ست بعد المغرب ليكتب من الاوابين بتسليمة اؤ ثنتين اؤ ثلاث والأول ادوم و اشق و هل تحسب المؤكده من المستحب و يؤدى الكل بتسليمة واحدة اختار الكمال نعم ، و فى الشاميه (قوله اختار الكمال) ذكر الكمال فى فتح القدير أنه وقع اختلاف بين أهل عصره فى أن الأربع المستحبة هل هى اربع مستقلة غير ركعتى الراتبة اؤ اربع بهما و على الثانى هل تؤدى معهما بتسليمة واحدة اؤ لا فقال جماعة لا واختار أنه إذا صلى أربعا بتسليمة اؤ تسليمتبن وقع عن السنة والمندوب..

( رد المختار: ١/ ٦٣١)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ: ١٦ رجب ١٤٤٠

عیسوی تاریخ: ٢٤مارچ ٢٠١٩

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں