فتویٰ نمبر:4097
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
جس جائے نماز پر کعبہ بنا ہوتا ہے کیا اس پر بیٹھ سکتے ہیں؟ اکثر مدرسوں میں طالبات جائے نماز بچھا کر اس پر بیٹھتی ہیں، تو کیا اگر کعبہ والے جائے نماز پر بیٹھ لیا جائے تو کوٸی حرج نہیں؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
بے ادبی کی نیت سے مقامات مقدسہ کی تصویر والی جائےنماز پر بیٹھنا ان کی حرمت کو پامال کرنا ہے جو گناہ کا باعث ہے، کیوں کہ یہ شعاٸر اللہ ہیں جن کی تعظیم واجب ہے۔
اگر بے ادبی کی نیت نہ ہو تو یہ بے حرمتی میں شامل نہیں، بہر حال اجتناب بہتر ہے۔
مدرسے کی طالبات عام طور سے پاٶں کی جانب بیٹھتی ہیں اور ان کی بے ادبی کی نیت بھی نہیں ہوتی۔
( فتاوی عثمانی:٥١/١)
١۔” ومن یعظم شعاٸر اللہ فانھا من تقوی القلوب۔“
(سورة الحج: ٣٢)
٢۔” و ایضا من المسٸلة المسلمة ای تحریم الحرمات واجب۔“
( مرقاة شرح مشکوة: ١٣٥/٢)
فقط۔
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ: ٤۔٧۔١٤٤٠ھ
عیسوی تاریخ: ٢٠١٩۔٣۔١٣
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: