میت کے چار پائی پر بیٹھنا 

فتویٰ نمبر:937

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! کیا میت کے چار پائی پر مردےکے سر یا پاؤں کے پاس بیٹھ سکتے ہیں؟

والسلام

الجواب حامداو مصليا

میت کی چار پائی پر مردے کےسر یا پاؤں کے پاس بیٹھنا جائز ہے۔کیونکہ قاعدہ ہے کہ چیزوں میں اصل اباحت ہے جب تک کہ حرمت یا عدم جواز کی کوئی شرعی دلیل قائم نہ ہو جائے ۔

“الاصل فی الاشیاء الاباحۃ”

(الاشباہ و النظائر:ص 69)

“عن أبي الدرداء، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((ما أحل اللهُ في كتابه فهو حلال، وما حرم فهو حرام، وما سكت عنه فهو عافية، فاقبلوا من الله عافيته؛ فإن الله لم يكن نسيًّا))، ثم تلا هذه الآية: ﴿ وَمَا كَانَ رَبُّكَ نَسِيًّا ﴾ [مريم: 64”.

(بيهقي: 10/ 12، رقم الحديث: 1900.)

“عن أبي ثعلبة الخُشَني، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ((إن الله – تعالى – فرض فرائض فلا تضيعوها، وحدَّ حدودًا فلا تعتدوها، وحرَّم أشياء فلا تنتهكوها، وسكت عن أشياء من غير نسيان، رحمةً لكم، فلا تبحثوا عنها”

(المطالب العالية بزوائد المسانيد الثمانية (12/ 416).

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:13 آسر،1440ھ

عیسوی تاریخ:22 اکتوبر،2018

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں