مسافر کے لیے سنن اور نوافل پڑھنا

کیا مسافر کے لیے قصر نماز کے ساتھ سنت، نوافل اور وتر وغیرہ پڑھنا لازم ہیں؟ مثال کے طور پر اگر عشاء کے وقت مسافر کو قصر نماز پڑھنی ہو تو کیا لازمی ہے سنت وتر نوافل پڑھنا؟

فتویٰ نمبر:296

اَلْجَواب حَامِدَاوَّمُصَلِّیا 

مسافر کے لیے وتر کی نماز معاف نہیں اور فجر کی سنتوں کا بھی اہتمام ہونا چاہیے. 

اور باقی تمام سنن اور نوافل کی ادائیگی اگر سفر میں مشقت کی وجہ نہ کرسکے تو کوئی حرج نہیں. 

============== 

﴿درمختار:١٣١/٢﴾

ويأتي المسافر بالسنن أن كان في حال امن و قرار، والا بأن كان في خوف و فرار لا يأتي بها، هو المختار 

=============

﴿ردالمحتار:۲/٤۱۳﴾

ویأتی المسافر السنن أی الرواتب ھو المختار

=============

فقط والله اعلم بالصواب

عائشه وقار ابراهيم

دارالافتاء صفہ 

آن لائن کورسز 

١١ شوال ١٤۳٨

٥ جولائی ٢٠١٧َ

اپنا تبصرہ بھیجیں