نفاس کے دوران پیلے داغ آنے کا حکم

سوال : میری تیسرے بچے کی ڈیلیوری سات دن پہلے ہوئی اس میں مجھے ہائی BP کی وجہ سے زیادہ بلیڈنگ ہورہی تھی تو مجھے خون روکنے والی ٹیبلٹ دی جارہی ہے جس کی وجہ سے بلیڈنگ نہیں ہورہی صرف 3 ، 4 دن yellow( پیلے) داغ لگتے رہے،پھر بالکل کلئیر ہوگیا اور کل سے پھر پیلے سے داغ لگ رہے۔
ابھی میری میڈیسن 5 ، 6 دن اور چلنی ہے مجھے بلیڈنگ نہیں ہورہی۔ مجھے پوچھنا ہے کہ میں نماز پڑھوں یا نہیں ؟
اس سے قبل میرے دو بچے ہین جن کی پیدائش کے بعد 30 دن بلیڈنگ رہتی کبھی ہوتی کبھی رک جاتی، اس کے بعد 10 دن کلئیر گزرتے پھر 40 دن پورے ہونے کے بعد حسب عادت 8 دن جیسے پیریڈ ہوتے ہیں وہ ہوئے تھے اور اس کے بعد جیسے نارمل روٹین ہوتی رہی۔
مجھے مسئلے کا حل بتادیجیے ۔

الجواب باسم ملھم الصواب:
واضح رہے کہ 40 دن کے اندر خالص سفیدی کے علاوہ کسی بھی رنگ کا خون (چاہے سبز، یا زرد یا پیلا یا مٹیالا ہو) تو وہ ناپاکی ہی شمار ہوگی جب تک خالص سفید پیڈ پہ نظر نہ آئے۔
لہذا صورت مسئلہ میں اگر ولادت کے بعد چالیس دن سے پہلے  پیڈ یا ٹشو وغیرہ پر پیلے رنگ کا دھبہ لگتا ہو تو وہ نفاس کا خون ہی شمار ہوگا، لہذا جب تک خالص سفیدی نہ آجائے تب تک نماز لازم نہیں ہوگی۔
دوسری بات یہ کہ جو پہلے بچوں کی ولادت پر آپ کا معمول رہا کہ 30 دن بلیڈنگ کے بعد 40 پورے ہونے پہ دوبارہ خون آنے کو حیض سمجھنا صحیح نہیں بلکہ وہ استحاضہ تھا، کیونکہ دو خونوں کے درمیان کم ازکم 15 دن کی پاکی ضروری ہے۔ لہذا حساب لگا کر پچھلے دنوں کی نمازوں کی قضالازم ہے۔
==================
حوالہ جات :
1 ۔ ”(وما تراه) من لون ككدرة وتربیة (في مدته) المعتادة (سوى بياض خالص) قيل: هو شيء يشبه الخيط الأبيض. (قوله: ككدرة وتربية) اعلم أن ألوان الدماء ستة: هذان والسواد والحمرة والصفرة والخضرة۔“
(الدر المختار مع رد المحتار: باب الحیض،288/1 ، ط : سعید )۔

2 ۔ ”أقلّ النفاس ما يوجد و لو ساعةً، و عليه الفتوى، و أكثره أربعون، كذا في السراجية. و إن زاد الدم على الأربعين فالأربعون في المبتدأة و المعروفة في المعتادة نفاس، هكذا في المحيط۔”
(الفتاوی الھندیہ : 37 / 1)۔

3 ۔ “(ومنها) أن يكون على لون من الألوان الستة: السواد والحمرة والصفرة والكدرة والخضرة والتربية هكذا في النهاية وإنما يعتبر اللون على الكرسف حين يرفع وهو طري لا حين يجف. هكذا في المحيط … الطهر المتخلل بين الدمين والدماء في مدة الحيض يكون حيضًا.”
(الفتاوی الھندیہ : باب الحیض،الباب السادس في الدماء المختصة بالنساء : 36 /1 ،المطبعة الكبری ، مصر) ۔

واللہ اعلم بالصواب۔
19 جمادی الثانی 1444
12 جنوری 2023۔

اپنا تبصرہ بھیجیں