فتویٰ نمبر:4032
سوال: محترم جناب مفتیان کرام!
اگر رات سونے میں دیر ہوجائے اور قضا روزہ رکھنا ہو تو سحری رات میں کر کے سو سکتے ہیں؟
والسلام
الجواب حامداو مصليا
رات کو سونے میں دیر ہوجانے کی وجہ سے سحری کرکے سونے میں کوئی حرج نہیں،ایسا کرنا درست ہے البتہ سحری کرنے میں تاخیر کرنا مستحب ہے اور دیر سے سونے کی وجہ سے نماز چھوڑدینا سخت گناہ ہے۔
عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:” إِنَّا مَعَاشِرَ الْأَنْبِيَاءِ أُمِرْنَا أَنْ نُؤَخِّرَ السَّحُورَ وَنُعَجِّلَ الْإِفْطَارَ وَأَنْ نُمْسِكَ بِأَيْمَانِنَا عَلَى شَمَائِلِنَا فِي الصَّلَاة”
(سنن الدار قطنى:31/2)
“ثم التسحر مستحب،والمستحب تاخیرہ، وتاخیر السحور إنما یکون مستحبًا إذا لم تکن في السماء علۃ، وہو غیر شاک في وقوع أکلہ في النہار”۔
(الفتاویٰ التاتارخانیۃ ۳؍۳۵۵ زکریا)
و اللہ سبحانہ اعلم
قمری تاریخ:1جمادی الاخری1440ھ
عیسوی تاریخ:7فروری2019ء
تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم
ہمارا فیس بک پیج دیکھیے.
فیس بک:
https://m.facebook.com/suffah1/
ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں.
ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک
ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:
ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں: