قرآن کی قسم کھانا 

فتویٰ نمبر:787

موضوع:حلف اٹھانا

سوال: محترم جناب مفتیان کرام! 

قرآن پاک کسی بھی صورت میں نہیں اٹھانا چاہیے نا ؟بے شک انسان سچا ہو؟کوئی مجبور کرے قرآن اٹھانے پہ ؟بہت بڑی بات ہو تب بھی انسان قرآن نہ اٹھائے؟

والسلام

الجواب حامدۃو مصلیة

سچ کو سچ ثابت کرنے کے لیے، جھوٹ کو جھوٹ ثابت کرنے کے لیے، کسی کو شر سے بچانے کے لیے، ذلیل کو ذلیل، شریف کو شریف ثابت کرنے کے لیے، ظالم کو ظالم، مظلوم کو مظلوم ثابت کرنے کے لیے قرآن پاک کی قسم کھانا یا کسی بڑے مسئلے میں قرآن کی قسم کھا کر حق اور سچ ثابت کرنا غلط نہیں ہے لیکن اگر پتا ہو سامنے والا قرآن پہ ہاتھ رکھ کے بھی جھوٹی قسم کھائے گا تو قسم نہیں کھلوانا چاہیے نیز چھوٹی چھوٹی باتوں پہ قرآن پہ ہاتھ نہیں رکھنا چاہیے اور اگر کسی بڑے مسئلے میں قرآن پہ ہاتھ رکھنا پڑ جائے تو ہرگز جھوٹا حلف نہیں اٹھانا چاہیے ورنہ حلف اٹھانے والے پہ اس کا وبال ہوگا ۔

تاہم اگر کوئی قرآن پہ ہاتھ رکھ کر قسم کھائے یا قرآن کی غیر موجودگی میں قرآن کی قسم کھائے دونوں طرح سے قسم ہوجاتی ہے اسکا پورا کرنا لازم ہے۔

“لو حلف بالقرآن یکون یمینا و بہ اخذ جمھور مشائخنا رحمھم اللہ “

(فتاوی عالمگیریہ ،ج:٢،ص:٥٣)

و اللہ سبحانہ اعلم

بقلم : بنت سبطین عفی عنھا

قمری تاریخ:٢٦ذوالقعدہ ١٤٣٩

عیسوی تاریخ:٨اگست ٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم صاحب

➖➖➖➖➖➖

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

📩فیس بک:👇

https://m.facebook.com/suffah1/

====================

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

📮ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک👇

https://twitter.com/SUFFAHPK

===================

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

===================

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں