شوہر کا بیوی پر کھانا پینا حرام کرنا

سوال:السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔

اگر میاں بیوی کی لڑائی ہو اور لڑائی کے دوران شوہر بیوی سے کہے کہ میرے گھر کا کھانا پینا تم پر حرام ہے تو کیا بیوی پر واقعی حرام ہوجائے گا؟ کیا بیوی شوہر کے گھر کھانا پینا کر سکتی ہے یا نہیں۔

جواب:وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ!

تمہیدا عرض ہے کہ کسی دوسرے پر کوئی چیز حرام کرنا ایسے ہے جیسے کسی دوسرے کو کسی کام کے کرنے یا نہ کرنے کی قسم دینا ،اور دوسرے شخص کو قسم دینے سے جس طرح قسم منعقد نہیں ہوتی اسی طرح حرام کردینے سے کوئی چیز حرام نہیں ہوجاتی ،چنانچہ مذکورہ صورتحال میں شوہر نے جب بیوی پر کھانا پینا حرام کیا تو اس کے کہنے سے وہ حرام نہیں ہوجائیگا،تاوقتیکہ بیوی بھی اس کے جواب میں ہاں بول دے یا خود اپنے اوپر حرام کر لے ،اس صورت میں پھر قسم منعقد ہوگی ،خلاف ورزی کی صورت میں کفارہ دینا ہوگا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

رجل قال لآخر واللہ لتفعلن کذا وکذا ولم ینو استحلاف المخاطب ولا مباشرة الیمین علی نفسہ فلا شيء علی واحد منہما إذا لم یفعل المخاطب ذلک“ (ہندیة: ۲/۶۰ زکریا)

فقط واللہ اعلم

اپنا تبصرہ بھیجیں