طلاق کی عدت

فتویٰ نمبر:939

سوال: محترم جناب مفتیان کرام!

طلاق کی عدت تین حیض ہے لیکن کسی عورت کو تین یا چار ماہ بعد حیض آتا ہو کیا وہ نو یا بارہ ماہ عدت کرے گی؟

والسلام

الجواب حامدۃو مصلية

جی ہاں! یہ عورت اسی طرح تین حیض سے عدت مکمل کرے گی چاہے مدت نو دس ماہ ہوجائے۔

▪امرأۃ اعتدت بالشہور وهي تری أنہا أیست ، ثم حاضت فعدتہا بالحیض ( الفتاویٰ السراجیۃ ۲۳۱ مکتبۃ الإتحاد دیوبند ، الفتاویٰ الہندیۃ ۱ ؍ ۵۸۲ جدید ، قاضي خان ۱ ؍ ۳۴۸ جدید ) 

وخرج بقولہ ولم تحض الشابۃ الممتدۃ بالطہر بأن حاضت ، ثم امتد طہرہا فتعتد بالحیض إلی أن تبلغ سن الأیاس ۔ ( الدر المختار ۵ ؍ ۱۸۵ زکریا ، کذا في البحر الرائق / باب العدۃ ۴ ؍ ۲۲۰ زکریا ، الفتاویٰ الہندیۃ ۱ ؍ ۵۸۰ جدید ) 

و اللہ سبحانہ اعلم

✍بقلم :بنت سعید الرحمن 

قمری تاریخ:١١صفر١٤٤٠

عیسوی تاریخ:٢١اكتوبر٢٠١٨

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں