ٹوٹی ہوئی تسبیح کا حکم

🔖صفہ اسلامک ریسرچ سینٹر

فتوی نمبر: 787

موضوع: مسائل متفرقہ

🔎سوال: 

محترم جناب مفتیان کرام! 

السلام علیکم ۔

ٹوٹی ہوئی تسبیح کا کیا کریں ؟ پلاسٹک بیگ میں ڈال کرپھینک سکتے ہیں ، یا سنبھال کر کہیں رکھیں ؟

سائلۃ : ماہا 

الجواب حامدۃو مصلية

تسبيح عبادت کی ادائی میں آسانی کا ایک ذریعہ ہے اور جو چیز ذریعہ اور وسیلہ ہوتی ہے اس کا ادب واحترام بھی ایک طرح سے اہمیت رکھتا ہےلہذا تسبيح اگر ٹوٹ جائے تو اسے جوڑ دینا چاہیے ،لیکن اگر تسبیح کے دانے مکمل نہ ہوں تب بھی اسے دوسرے دانوں کے ساتھ ملا کر استعمال میں لایا جاسکتا ہے، لیکن اگر اس قابل نہ ہوں تو ادب کا تقاضا ہے کہ اسے کچرے وغیرہ میں نہ پھینکیں بلکہ اسے بحفاظت کہیں رکھ لیں یا احترام کے ساتھ اسے پاک زمین میں دبادیں یا سمندر برد کردیں ۔ 

’’: إن الوسیلۃ أو الذریعۃ تکون محرمۃ إذا کان المقصد محرما ، وتکون واجبۃ إذا کان المقصد واجبا ۔”

(المقاصد الشرعیۃ : ۴۶)

“وسیلۃ المقصود تابعۃ للمقصود وکلاہما مقصود ۔ “

(الأشباہ لإبن نجیم ‘‘ : ۱/۱۱۳،الأمور بمقاصدہا / اعلام الموقعین: ۱۷۵، فصل في سد الذرائع)

🔸و اللہ سبحانه اعلم🔸

✍بقلم :بنت محمود 

قمری تاریخ:18 ذیقعدہ 1439 

عیسوی تاریخ :1 اگست 2018 ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبدالرحیم صاحب

➖➖➖➖➖➖➖➖

اپنا تبصرہ بھیجیں