ایسی عورت جس کی ذہنی کیفیت درست نہ ہو اس پر نماز کا فدیہ

فتویٰ نمبر:5016

سوال: ایک بزرگ عورت ہیں جو نماز ادا نہیں کر رہی ہیں، ان کو سہارے سے اٹھایا بٹھایا جاتا ہے، کھا بھی پیٹ کی نلی سے دی جاتی ہے، پیمپر پہنا ہوا رہتا ہے، کیا ان پر نماز کا فدیہ دینا واجب ہے؟ زیادہ تر سوئی رہتی ہیں اور ذہنی کیفیت ایسی نہیں کہ نماز کے اوقات کا اندازہ ہو۔

والسلام

الجواب حامداو مصليا

اس صورت میں جب کہ ان خاتون کے حواس درست نہیں تو ان پر نماز کافدیہ دینا بھی واجب نہیں۔

حدثنا احمد بن یونس،ثنا زاىدة،عن عبید اللہ عن نافع قال:”اغمی علی عبداللہ بن عمر رضی الله عنھما یوماً ولیلة،فافاق، فلم یقض مافاته واستقبل“.کذا فی نصب الرایة :٣٠٥/١“ (اعلاءالسنن،کتاب الصلاة، باب المغمی علیہ:١٩١/٧، ادارہ القرآن)

قال العلامة الحصکفی:”(ومن جن او اغمی علیه) ولو بفزع من سبع او آدمی(یوماً ولیلة،قضی الخمس، وان زاد وقت صلاة)سادسه (لا) للحرج ولو افاق فی المدة“. (الدر المختار، باب صلاہ المریض:١٠٢/٢،سعید)

”جن نمازوں کا وقت ایسی حالت میں پایا کہ اس قدر حواس باقی نہیں تھے اور بعد میں حواس اس قدر درست نہیں ہوئے کہ ان کی قضا کر سکے تو ان کا فدیہ واجب نہیں۔“

(فتاوی محمودیہ :٣٩١/٧)

و اللہ سبحانہ اعلم

قمری تاریخ:20رمضان المبارک1440ھ

عیسوی تاریخ:26مئی 2019ء

تصحیح وتصویب:مفتی انس عبد الرحیم

ہمارا فیس بک پیج دیکھیے. 

فیس بک:

https://m.facebook.com/suffah1/

ہمارا ٹوئیٹر اکاؤنٹ جوائن کرنے کے لیے نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں. 

ٹوئیٹراکاؤنٹ لنک

https://twitter.com/SUFFAHPK

ہماری ویب سائٹ سے وابستہ رہنے کے لیے کلک کریں:

www.suffahpk.com

ہمارے یوٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کے لیے کلک کریں:

https://www.youtube.com/channel/UCMq4IbrYcyjwOMAdIJu2g6A

اپنا تبصرہ بھیجیں