فرشتوں کے نام پر نام رکھنا

سوال: میکائیل نام رکھنا کیسا ہے ؟ اور باقی فرشتوں کے نام پر نام رکھ سکتے ہیں؟

                                                                                           سائل:سید حمزہ

الجواب حامدا و مصلیا

            میکائیل ایک مقرب فرشتے کا نام ہے، اور فرشتوں کے نام پر نام رکھنا مناسب نہیں ، آپ ﷺنے فرشتوں کے نام پر اپنے بچوں کے نام رکھنے سے منع بھی فرمایا ہے،  آپ ﷺ کا ارشاد ہے  ” تم اپنے بچوں کے نام انبیاء کے نام پر رکھو، فرشتوں کے نام پر مت رکھو”اسی وجہ سے بعض علماء کرام نے فرشتوں کے نام پر نام رکھنے کو مکروہ کہا ہے، علامہ عینی رحمہ اللہ نے عمدہ القاری میں حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالی عنہ کا مقولہ نقل کیا ہے کہ ” تمہارے لیے انسانوں کے نام کافی نہیں ہوئے کہ تم ملائکہ کے نام رکھنے لگے ہو”۔ لہذا  بچوں کا  نام انبیاء کرام ، صحابہ کرام اور نیک مسلمان مردوں  کے  ناموں میں سے کسی نام پر  یا اچھے بامعنی نام  رکھنا بہتر ہے۔

 عمدة القاري شرح صحيح البخاري (15/39):

وَقد تقرر الْإِجْمَاع على إِبَاحَة التَّسْمِيَة بأسماء الْأَنْبِيَاء عَلَيْهِم الصَّلَاة وَالسَّلَام، وَتسَمى جمَاعَة من الصَّحَابَة بأسماء الْأَنْبِيَاء، وَكره بعض الْعلمَاء فِيمَا حَكَاهُ عِيَاض التسمي بأسماء الْمَلَائِكَة، وَهُوَ قَول الْحَارِث بن مِسْكين، قَالَ: وَكره مَالك التسمي بِجِبْرِيل وإسرافيل وَمِيكَائِيل وَنَحْوهَا من أَسمَاء الْمَلَائِكَة، وَعَن عمر بن الْخطاب رَضِي الله تَعَالَى عَنهُ أَنه قَالَ: مَا قنعتم بأسماء بني آدم حَتَّى سميتم بأسماء الْمَلَائِكَة”.

 فيض القدير (4/ 113):

(سموا بأسماء الأنبياء ولا تسموا بأسماء الملائكة) كجبريل فيكره التسمي بها كما ذكره القشيري ويسن بأسماء الأنبياء ومن ذهب كعمر إلى كراهة التسمي بأسماء الأنبياء كأنه نظر لصون أسمائهم عن الابتذال وما يعرض لها من سوء الخطاب عند الغضب

     

  واللہ اعلم بالصواب

نور محمد ریسرچ سینٹر

دھورا جی کراچی

1442/3/29

2020/11/16

                

 

 

اپنا تبصرہ بھیجیں