حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کا اسلام

سوال: کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کو مسلمان سمجھا جائے گا یا وہ سابقہ مذہب کے پیروکار تھے؟
الجواب باسم ملھم الصواب
یہ ایک اختلافی مسئلہ ہے۔ بہتر یہ ہے کہ اس سلسلے میں توقف کیاجائے یعنی خاموشی اختیارکی جائے ،اورآپﷺ کے والدین کے بارے میں کسی قسم کی گستاخی اور بے ادبی سے بچا جائے، اس لیے کہ یہ مسئلہ نہ عقائد میں داخل ہے اور نہ ہی ایمان کا جز ہے۔نیز اس کے بارے میں قیامت میں بھی نہیں پوچھا جائے گا،لہذا ہمیں اپنی توانائی ایسی چیزوں کے کے بارے میں خرچ کرنی چاہیے جس کا تعلق عملی زندگی سے ہو۔
===================
حوالہ جات :
1 ۔ “وبالجملة کما قال بعض المحققین انہ لاینبغی ذکر ھذہ المسألة الا مع مزید الادب ولیست من المسائل التی یضر جھلہا أو یسئل عنھا فی القبر فیحفظ اللسان عن التکلم فیھا الا بخیر أولی وأسلم “۔ (رد المحتارعلی الدرالمختار: باب نکاح الکافر، 185/2)۔
2 ۔ “فقد صرح النووي والفخر الرازي بأن من مات قبل البعثة مشرکًا فہو في النار․․․․ بخلاف من لم یشرک منہم ولم یوحّد بل بقي عمرہ في غفلة من ہذا کلہ ففیہم الخ۔لاف، بخلاف من اھتدی منہم بعقلہ الخ بن ساعدہ وزید بن عمرو بن نفیل فلا خلاف في نجاتہم إلخ۔۔۔”۔ (رد المحتار علی الدر المختار،379_4 ، ط: زکریا،)۔
3 ۔ سوال: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین مسلمان تھے؟
جواب: اس میں اختلاف ہے ۔بہتر یہ ہے کہ اس سلسلہ میں سکوت اختیار کیا جائے۔اس نازک بحث میں نہیں پڑنا چاہیے اس کا عقیدہ سے تعلق نہیں اس لیے سکوت بہتر ہے ” ۔ (فتاوی رحیمیہ: کتاب الأنبیاء، 52/3 )۔
واللہ اعلم بالصواب۔
23 جمادی الثانی 1444
16 جنوری 2023

اپنا تبصرہ بھیجیں